[ad_1]
لاہور: پاکستان کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے کے وزیر اعلیٰ نے موسم سرما کے مہینوں سے پہلے اسموگ سے نمٹنے کے لیے پڑوسی اور روایتی حریف بھارت کے ساتھ “موسمیاتی سفارت کاری” پر زور دیا۔
رائٹر کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ “ہمیں ان سے بات کرنی چاہیے، اسے موسمیاتی ڈپلومیسی کہتے ہیں، ہمیں یہ بھارت کے ساتھ کرنی چاہیے” دونوں ممالک کو زہریلے اسموگ کو ختم کرنے کے لیے کارروائیوں کو مربوط کرنے کی ضرورت ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان کا شہر لاہور اور بھارت کا دارالحکومت دہلی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ہیں ٹھنڈے مہینوں میں ہوا کا معیار بگڑ جاتا ہے درجہ حرارت کے تبدیل ہونے سے بیماریاں بڑھ جاتی ہیں جس کی وجہ سے اسپتال سانس کے مسائل والے مریضوں سے بھر جاتے ہیں۔
گزشتہ سال صحت پر آلودہ ہوا کے اثرات کے حوالے سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا کے سب سے آلودہ خطے جنوبی ایشیا میں بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی سے کسی شخص کی متوقع عمر میں پانچ سال سے زیادہ کی کمی واقع ہو سکتی ہے۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق بھارت کے وزیر خارجہ اگلے ہفتے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان کا دورہ کریں گے یہ تقریباً ایک دہائی میں پہلا دورہ ہے تاہم بھارت کی حکومت نے اس دورے کے دوران دو طرفہ تعلقات پر بات چیت کو مسترد کر دیا ہے۔
[ad_2]
Source link