آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی میں نئے ڈائریکٹر کی تعیناتی جامعہ کراچی کے ایکٹ کوڈ کے تحت کی جائے،یونیورسٹی کے سب سے بڑے تحقیقی ادارے میں سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر اقبال چوہدری، ڈاکٹر عطا الرحمن اور سرمایہ دار نادرہ پنجوانی اور عزیز جمال کی انتظامی معاملات میں بے جا مداخلت کااربابِ اختیار سختی سے نوٹس لیں۔
وائس چانسلر فی الفورجامعہ کراچی کے سینٹ کا اجلاس طلب کرکے آئی سی سی بی ایس سمیت جامعہ کے تمام سینٹر وں پر ماڈل اسٹیچوٹس کے نفاذ کو یقینی بنائیں۔
یہ بات جامعہ کراچی سنڈیکٹ کے رکن ڈاکٹر ریاض احمد، رکن سینٹ پروفیسر ڈاکٹر فردوس عمران، آفیسرز ویلفیئر ایسو سی ایشن کے جنرل سیکریٹری فیصل ہاشمی، ایمپلائز ویلفیئر ایسو سی ایشن کے نمائندہ افتخار احمد، وائس آف سینٹرز کے ڈاکٹر فیض محمد، آئی سی سی بی ایس ایکشن کمیٹی جامعہ کراچی کے ڈپٹی کنوینئر محمد علی کاظمی اور سفیر محمدنے بدھ کو اسٹاف کلب میں منعقدہ اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران کہی۔
اس اجلاس میں آئی سی سی بی ایس کے اساتذہ، افسران اور ملازمین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ ڈاکٹر ریاض احمدنے یونیورسٹی کے انتظامی معاملات میں ریٹائر پروفیسروں اور سرمایہ داروں کی بے جا مداخلت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس مداخلت سے ریسرچ سینٹر کی تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں کو نقصان پہنچ رہا ہے جبکہ فیکلٹی، اسٹاف اور طالبِ علم شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں۔
انھوں نے کہا کہ پُرامن احتجاج کے ذریعے اساتذہ، افسران اور ملازمین اپنے دیرنیہ مسائل اربابِ اختیار تک پہنچا سکتے ہیں، آئی سی سی بی ایس کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر اقبال چوہدری اپنی 22 سالہ غیر قانونی ڈائریکٹر شپ میں اساتذہ، ملازمین اور افسران کا مسلسل استحصال کرتے رہے۔ انھوں نے کہا کہ جامعہ کراچی کے موجودہ سنگین حالات کے ذمہ دار خود وائس چانسلر ہیں۔