کراچی: بابائے قوم محمد علی جناح کے یوم وفات کے موقع پر مسلح افواج کے دستوں نے مزار قائد پر سلامی دی جب کہ گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ نے بھی مزارقائد پر حاضری دی اور پھول رکھے۔
قائدِ اعظم محمد علی جناح کا 76 واں یوم وفات (11 ستمبر) آج ملک بھر میں عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں تینوں مسلح افواج کے دستوں نے مزار قائد پر سلامی دی اور مزار پر پھول رکھے۔ مسلح افواج کے نمائندوں نے کتاب میں اپنے تاثرات بھی درج کیے۔
دریں اثنا گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ نے بابائے قوم کے یوم وفات پر مزارِ قائد پر حاضری دی اور پھول رکھے۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ قائد اعظم کا 76 واں یوم وفات ہے۔ سندھ کی پوری کابینہ وزیراعلیٰ سمیت یہاں موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس مقصد کے تحت قائد اعظم نے یہ ملک حاصل کیا ہے ، میں نے اپنے تاثرات میں لکھا ہے کہ میرے قائد ہم آپ سے شرمندہ ہیں ۔ اس لیے کہ یہاں 9 مئی جیسے واقعات ہوتے ہیں۔
گورنر سندھ نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں لاکھوں قربانیاں مزید دینی ہوں گی۔ ہمیں شہدا کی قربانیوں سے سبق سیکھنا ہوگا۔ہم 14 اگست ہو یا 6 ستمبر ہو، دنیا کو پیغام دے رہے ہیں کہ ہم ایک قوم ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گفتگو میں کہا کہ ذاتی رنجشوں کو دُور رکھ کر قائد اعظم کے ویژن کے تحت ملک کو آگے بڑھائیں ۔ اسی ویژن کے تحت ذوالفقار بھٹو اور بے نظیر بھٹو نے قربانیاں دیں۔
بابائے قوم کی برسی پر اپنے پیغام میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ قائداعظم نے جس مقصد کے لیے اس مملکتِ عظیم کی بنیاد رکھی ، ہم اسی شاہراہ کے مسافر ہیں۔ انہوں نے حکومت برطانیہ سے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک الگ ملک کے مطالبے کو منوایا۔
انہوں نے کہا کہ آج دہشتگردی کیخلاف ہم سب کو یک جان ہوکر اس ملک کی حفاظت کرنا ہوگی۔ یہ ملک ہمیں بڑی قربانیوں کے بعد نصیب ہوا ہے۔ہمیں اگلی نسل کو اس ملک کی تعمیر و ترقی میں کردار ادا کرنے کے لیے تیار کرنا ہے۔