
مولانا مفتی شہاب الدین نے مطالبہ کیا کہ ہلدوانی میں سیل کیے گئے 13 مدارس کو فوری طور پر کھولا جائے۔ اگر کاغذی کارروائی کی کمی ہے تو اس کا ازالہ کیا جا سکتا ہے۔
بریلی: آل انڈیا مسلم جماعت کے صدر مولانا مفتی شہاب الدین رضوی بریلوی نے اتراکھنڈ اور مدھیہ پردیش میں مدارس کے خلاف ریاستی حکومتوں کی مہم کو ناانصافی پر مبنی قرار دیا ہے۔ انھوں نے مدارس کے خلاف کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے پیر کو کہا کہ یہ وہی مدارس ہیں جنہوں نے 1857 سے لے کر 1947 تک کی جنگ آزادی میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔
مولانا شہاب الدین نے کہا کہ مدارس نے ملک کو آزاد کرانے کے لیے قربانیاں دیں۔ فرقہ پرست طاقتیں انہیں مدارس کے خلاف بلڈوزر کارروائی کر رہی ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہلدوانی میں سیل کیے گئے 13 مدارس کو فوری طور پر کھولا جائے۔ اگر کاغذی کارروائی کی کمی ہے یا ان مدارس میں صحیح طریقے سے تعلیم نہیں دی جا رہی ہے تو اس کا ازالہ کیا جا سکتا ہے، لیکن 13 مدارس کو بند کرنے کا حکم دینا انصاف کا کھلا گلا گھونٹنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی حکومت ریاست اتراکھنڈ میں مدارس کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔ پولیس فورس کے ساتھ بنفول پورہ تھانہ علاقہ میں پہلے سے منصوبہ بند کارروائی میں 13 مدارس کو یہ کہہ کر سیل کر دیا گیا کہ وہ غیر قانونی ہیں۔
مولانا نے انتظامیہ منشی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جن مدارس پر رجسٹریشن کے بغیر کام کرنے کا الزام ہے وہ پہلے ہی سوسائٹی ایکٹ 1860 کے تحت رجسٹرڈ ہیں، منظوری دینے کی ذمہ داری ضلعی انتظامیہ کی ہے۔ بدعنوانی اور بھاری رقم کا مطالبہ کرنے کی وجہ سے مدرسہ چلانے والے مضبوط وکالت نہیں کر پا رہے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ آئین نے اقلیتوں کو اپنے ادارے کھولنے اور چلانے اور تعلیم فراہم کرنے کی کھلی اجازت دی ہے۔ اب ایسی صورتحال میں مدھیہ پردیش کے مدرسے پر بلڈوزر چلانا اور اتراکھنڈ حکومت کا مدارس کو بند کرنا آئین کے خلاف اقدامات ہیں۔ اگر مدھیہ پردیش اور اتراکھنڈ کی حکومتیں اقلیتی اداروں کے خلاف اسی طرح کارروائی کرتی رہیں تو وزیر اعظم نریندر مودی کے ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس‘ کے نعرے پر اعتماد برقرار رکھنا بہت مشکل ہو جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔