
نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرسٹوفر لکشن افتتاحی اجلاس میں کلیدی خطبہ دیں گے۔ کانفرنس میں امریکہ کی نیشنل انٹلیجنس کے ڈائرکٹر تلسی گبارڈ، یوکرین کے وزیر خارجہ آندری سائی بِہا بھی حصہ لیں گے۔
تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
وزیر اعظ٘م نریندر مودی آج جغرافیائی سیاست اور جغرافیائی معیشت پر ہندوستان کے تین روزہ سفارتی کانفرنس رائسینا ڈائیلاگ کے 10ویں ایڈیشن کا افتتاح کریں گے۔ اس کانفرنس میں 125 ممالک کے نمائندگان کی شرکت ہوگی جس میں نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرسٹوفر لکشن، امریکہ کی نیشنل انٹلیجنس کے ڈائرکٹر تلسی گبارڈ، یوکرین کے وزیر خارجہ آندری سائی بِہا بھی شامل ہیں۔
نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرسٹوفر لکشن افتتاحی اجلاس میں کلیدی خطبہ دیں گے۔ رائسینا ڈائیلاگ کا انعقاد آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن کے ذریعہ وزارت خارجہ کی شراکت داری سے کیا جا رہا ہے۔ وزارت خارجہ نے اتوار کو بتایا کہ اس میں مختلف ملکوں کے نمائندگان حصہ لیں گے جن میں وزیر، سابق سربراہان مملکت و حکومت، فوجی کمانڈرز، صنعت اور ٹیکنالوجی شعبہ کے قائد، ماہرین تعلیم، صحافی، اسٹریٹجک امور کے ماہرین اور سرکردہ تھنک ٹینکس کے ماہرین شامل ہیں۔
افسروں کا کہنا ہے کہ 20 ممالک کے وزیر خارجہ اس کانفرنس میں حصہ لینے والے ہیں۔ یوکرین کے وزیر خارجہ کا ہندوستان دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب امریکہ روس کے ساتھ عارضی جنگ بندی کرانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ان کے علاوہ کیوبا، سلووانیہ، لکژمبرگ، لکٹنسٹین، لاطویہ، مولدووا، جارجیا، سوئیڈن، سلوواک جمہوریہ، بھوٹان، مالدیپ، ناروے، تھائی لینڈ، اینٹیگوا و باربوڈا، پیرو، گھانا، ہنگری اور ماریشس کے وزیر خارجہ بھی ڈائیلاگ میں حصہ لیں گے۔
اس سال کے ڈائیلاگ کی تھیم ‘کالچکر-پیپل، پیس اینڈ پلانیٹا’ ہے۔ وزارت خارجہ کے مطابق تقریباً 125 ملکوں کے 3500 سے زیادہ شرکاء ذاتی طور سے اس میں شامل ہوں گے۔ وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے اتوار کو ہندوستان کے دورہ پر آئے نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرسٹوفر لکسن سے ملاقات کی۔ لکسن 16 سے 20 مارچ تک ہندوستان کے دورہ پر ہیں۔
اس سال کے کانفرنس میں ایک خاص بات یہ ہوگی کہ تائیوان کا ایک سینئر سیکوریٹی افسر پہلی بار اس میں حصہ لے گا جو دونوں فریق کے درمیان بڑھتے تعاون کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کے علاوہ کیوبا کے نائب وزیر اعظم مارٹینیج دیاز اور فلپائن کے وزیر خارجہ اینرک اے منالو بھی اس کانفرنس میں شامل ہوں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔