
اسلام آباد:
وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ نوجوان سوشل میڈیا پر احتیاط کریں لاعلمی میں وہ توہین مذہب کا مواد شیئر کردیتے ہیں۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس ہستی کی وجہ سے ہماری پہچان ہے وہ رحمتہ اللعالمین ﷺ کی ہستی ہے، رسول اکرم ﷺ کے احترام کا اعتراف سب مذاہب کرتے ہیں، نبی اکرم ﷺ کی توہین کی سزا کسی بھی شکل میں سزائے موت ہے، پہلے یہ سزا عمر قید یا سزائے موت دونوں میں سے ایک تھی مگر مجھے اللہ پاک نے اعزاز بخشا، نواز شریف کی سابقہ ایک حکومت میں، میں نے 295میں ترمیم پیش کی اور اب توہین رسالت کی سزا صرف اور صرف سزائے موت ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی طرف سے اسلاموفوبیا ڈے منانے کے اعلان پر ہم ہر سال عالمی یوم تحفظ ناموس رسالت مناتے ہیں، وزارت مذہبی امور نے تمام صوبوں کو بھی عالمی یوم تحفظ ناموس رسالت منانے کے لئے خطوط لکھے ہیں، آج جمعہ کے موقع پر تحفظ ناموس رسالت پر خطبات دیئے گئے، سوشل میڈیا پر بعض شرپسند عناصر توہین مذہب کررہے ہیں وزارت مذہبی امور کے پورٹل پر ایسی شکایات درج کرائی جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نوجوان نسل سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے بہت ہی احتیاط سے کام لے، بعض اوقات نوجوان نسل کو اندازہ بھی نہیں ہوتا کہ وہ توہین پر مبنی پوسٹ شیئر کردیتے ہیں، توہین آمیز پوسٹ کرنے کے بعد ان لوگوں کو سخت مشکلات سے گزرنا پڑتا ہے، والدین اپنے بچوں پر نظر رکھیں کہ وہ سوشل میڈیا پر کوئی توہین آمیز پوسٹ شیئر نہ کریں۔
انہوں ںے مزید بتایا کہ توہین صحابہ واہلبیت بل قومی اسمبلی و سینیٹ سے پاس ہوا ہے وہ بل صدر کے پاس ہے ابھی واپس نہیں آیا۔