
[ad_1]
اسلام آباد:
وزیراعظم کے مشیرڈاکٹرسیدتوقیرحسین شاہ نے وزیراعظم آفس میں عہدے کا چارج سنبھال لیاہے، جس کے بعدوزیراعظم کے سیکرٹری اسد رحمان گیلانی کو تبدیل کر دیا گیا ہے اور اب وزیراعظم آفس میں نیا اسپیشل سیکرٹری لگا یا جائے گا۔
ڈاکٹر توقیر شاہ وزیراعظم شہبازشریف کے قریب ترین اور دیرینہ ساتھی ہیں،وزیراعظم توقیرشاہ کی آمد کے بعد اپنے دفتر اور سیاسی، اتحادی جماعتوں کے معاملات سے مکمل مطمئن ہو گئے ہیں،ڈاکٹر توقیر شاہ کل دن گیارہ بجے بلائے گئے پارلیمانی نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔
وزیراعظم آفس میں پارلیمانی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے اجلاس کی تیاریاں زوروشور سے جاری ہیں،ڈاکٹر توقیرشاہ کو دسمبرمیں وزیراعظم نے واپس آنے کا کہا جس پر وہ ورلڈ بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے عہدے سے استعفا دے کرآئے ہیں۔
وزیراعظم سمجھتے ہیں کہ توقیرشاہ نے پی ڈی ایم دور حکومت میں 13 جماعتوں کو جوڑ کر رکھا،حکومت نے پہلے سے طے کر لیا تھا کہ سیکرٹری وزیراعظم اسد رحمان گیلانی کوتبدیل کیا جائے گا اورتوقیرشاہ کے آنے کے بعد وزیراعظم آفس میں نیا اسپیشل سیکرٹری لگایا جائے گا۔
توقیر شاہ نے ورلڈ بینک میں رہتے ہوئے بھی پاکستان کیلیے بہت کام کیا اور نوایگزیکٹو ڈائریکٹرکو 20 سال کے بعد پاکستان لائے، توقیر شاہ نے ورلڈ بینک سے سرکاری سطح پر اگلے10 سال میں10 ارب ڈالر پاکستان میں لگانے کی منظوری کروائی، اس کے علاوہ ورلڈ بینک نجی شعبہ کوبھی 20 ارب ڈالر پاکستان میں لگانے کے لئے دے گا۔
توقیر شاہ دسمبر میں پاکستان آئے تو ان سے کہا گیا کہ وہ ورلڈ بینک کی نوکری چھوڑ دیں، ڈاکٹر توقیر شاہ پہلی مرتبہ شہبازشریف کے ساتھ وزیراعلیٰ آفس میں بطور ڈپٹی سیکرٹری آئے تھے،وہ وزارت اعلیٰ کے دو ادوار میں شہبازشریف کے ساتھ پرنسپل سیکرٹری رہے۔
وہ پی ڈی ایم کی16 ماہ کی حکومت میں وزیراعظم شہبازشریف کے سیکرٹری رہے اور ان کی بدولت وزیراعظم کے تمام اتحادیوں کے سا تھ معاملات خوش اسلوبی سے چلتے رہے تاہم ان کی عدم موجودگی میں وزیراعظم کو موجودہ دورمیں اپنے دفتر ی معاملات کے حوالے سے مشکلات پیش آ رہی تھیں۔
وزیراعظم سمجھتے ہیں کہ ان کے دفتر کو تمام سیاسی و انتظامی معاملات سنبھالنے چاہیے اس لئے توقیر شاہ کوورلڈ بینک سے واپس بلایا گیا ہے۔
[ad_2]
Source link