
سرکولر میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ تعمیراتی کام میں بے قاعدگیوں کے حوالے سے کارروائی کرنا میونسپل کارپوریشن کی ذمہ داری ہے اور اس میں پولیس کا کردار نہ ہونے کے برابر ہے۔
فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
اب دہلی میں عمارت کی تعمیر اور دیگر تعمیراتی کاموں میں پولیس کی غیر ضروری مداخلت بند ہو جائے گی۔ وزارت داخلہ میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے بعد دہلی حکومت نے اس سلسلے میں سخت سرکولر جاری کیا ہے۔ دراصل پولیس کے رویہ کو لے کر جمعہ کو وزارت داخلہ میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ بلائی گئی تھی۔ اس میٹنگ کی صدارت مرکزی وزیر امت شاہ نے کی اور اس میں دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا بھی موجود تھیں۔ میٹنگ میں اگرچہ کئی مسائل پر بات چیت ہوئی لیکن میٹنگ کے فوراً بعد دہلی حکومت کی جانب سے پولیس والوں کو ایک بڑا حکم جاری کیا گیا ہے۔ یہ ہدایات دہلی میں تعمیراتی کاموں میں پولیس کی مداخلت سے متعلق ہیں۔
عموماً کئی جگہوں سے ایسی شکایات موصول ہوتی ہیں کہ پولیس عمارت کی تعمیر یا کسی بھی قسم کی تعمیر کے حوالے سے زیادہ متحرک ہے۔ بعض اوقات پولیس والوں کا عمل دخل اتنا زیادہ ہوتا ہے کہ وہ تعمیراتی کام روکنے جیسی کارروائی بھی کرتے ہیں اور بدعنوانی کی شکایات بھی عام ہیں، لیکن وزارت داخلہ میں ہونے والی میٹنگ کے بعد دہلی حکومت کے ایڈیشنل چیف سکریٹری نوین کمار چودھری نے ایک سرکلر جاری کیا ہے۔
اس سرکولر میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ تعمیراتی کام میں بے قاعدگیوں کے حوالے سے کارروائی کرنا میونسپل کارپوریشن کی ذمہ داری ہے اور اس میں پولیس کا کردار نہ ہونے کے برابر ہے۔ موجودہ قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تعمیراتی کام کرنے سے پہلے پولیس سے کسی قسم کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔
اس اصول کی بنیاد پر سرکولر میں خاص طور پر کہا گیا ہے کہ لوگوں میں ایک غلط فہمی پھیلائی گئی ہے کہ کوئی بھی تعمیراتی کام شروع کرنے سے پہلے پولیس سے اجازت لینا ضروری ہے، جبکہ قواعد کے مطابق ایسا کچھ نہیں ہے۔ تاہم اسی سرکولر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دہلی میونسپل کارپوریشن ایکٹ 1957 کے مطابق اگر کوئی غیر قانونی سرگرمی چل رہی ہے تو پولیس اس کی اطلاع ایم سی ڈی کو دے سکتی ہے۔
دہلی حکومت کے سرکولر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دہلی پولیس کو اپنے فیلڈ ورکرز کو بتانا چاہیے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ لوگوں میں غلط فہمیاں نہ پھیلے اور کسی بھی قانون کا غلط استعمال نہ ہو۔سرکولر کی آخری سطروں میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پولیس اہلکاروں کو غیر ضروری مداخلت کرنے سے روکنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ جب ایم سی ڈی ایسی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے جائے تو پولیس کو اس میں ان کی مدد نہیں کرنی چاہیے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔