[ad_1]
دماغ، خون کی نالیوں اور اردگرد کے اعصاب کے درمیان رابطہ قائم کرنے والے سگنلز کی خرابی کے نتیجے میں سر درد ہوتا ہے۔ سر درد کے دوران، ایک نامعلوم طریقہ کار مخصوص اعصاب کو متحرک کرتا ہے جو پٹھوں اور خون کی نالیوں کو متاثر کرتے ہیں۔ یہ اعصاب دماغ کو درد کے سگنل بھیجتے ہیں۔ ہمارے ہاں اکثر یہ دیکھا گیا ہے کہ بچے جب سر درد کی شکایت کرتے ہیں تو والدین سمجھتے ہیں کہ بچے پڑھائی یا کام سے جان چھڑانے کے لیے بہانے بنا رہے ہیں اور اس طرف کوئی خاص توجہ نہیں دیتے یا کوئی دوا دے کر وقتی طور پر سر درد کا گھر پر ہی علاج کر دیتے ہیں۔
وہ نہ تو اس کے پیچھے وجوہات جاننے کی کوشش کرتے ہیں اور نہ ہی اس طرف توجہ دیتے ہیں۔ لیکن ماہرین کے مطابق جس طرح بڑوں کے سر درد کی وجوہات ہوتی ہیں اسی طرح بچوں کے سر درد کی بھی وجوہات ہوتی ہیں جن کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ خطرناک بیماریوں کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ اس لیے کوشش کریں کہ بچوں کے سردرد کو معمولی خیال نہ کریں بل کہ کسی معالج کے پاس ضرور لے جائیں۔ اب یہاں بات کرتے ہیں کہ بچوں میں سردرد کس وجہ سے ہوتا ہے؟
امتحانات بچوں کے لیے بہت اہمیت کے حامل ہوتے ہیں اور یہی وقت ہوتا ہے جب اکثر بچے ذہنی دباؤ کا شکار ہوتے ہیں اور اسی دماغی دباؤ کی وجہ سے ان کے سر میں درد رہنے لگتا ہے اور ان کے کاندھوں پٹھوں میں کھنچاؤ پیدا ہو جاتا ہے۔ اس وقت بچوں کو کسی دوا کی نہیں بل کہ والدین کی توجہ اور محبت کی ضرورت ہوتی ہے۔ والدین ہی اپنے بچوں کو وقت دے کر پیار و محبت سے اس ذہنی دباؤ سے نکال سکتے ہیں اس طرح نہ تو ان کے سر میں درد ہوگا اور نہ ہی وہ پریشان ہوں گے بل کہ پوری دل جمعی سے امتحانات کی تیاری کریں گے۔
زیادہ تر بچے فاسٹ فوڈ کھاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے معدے کی خرابی ہو سکتی ہے۔ ایسی صورتحال میں بدہضمی کے ساتھ بچہ سر درد میں بھی مبتلا ہو جاتا ہے جسے بدہضمی کی دوا سے دور کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ پانی کم پینے کی وجہ سے بھی سر درد رہتا ہے۔ جسم میں جب پانی کی کمی واقع ہوتی ہے تو پٹھوں میں کھنچاؤ پیدا ہوتا ہے جس کے سبب سر درد ہو سکتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ بچے کو مناسب مقدار میں پانی لازمی پلایا جائے اور اسے پانی کی کمی نہ ہونے دی جائے۔
اگر آپ کا بچہ اکثر شدید سر درد میں مبتلا رہتا ہے، جس کے سبب اسے شور اور روشنی بری لگتی ہے۔ متلی اور پیٹ میں درد بھی رہتا ہے اور ایسا سر درد کچھ وقفوں کے بعد بار بار ہو رہا ہے تو یہ مائیگرین بھی ہو سکتا ہے۔ اس درد کو معمولی نہیں سمجھنا چاہیے اور خود سے کوئی دوا دینے کی بجائے فوری طور پر معالج سے رجوع کرنا چاہیے۔
بچے رات دیر تک سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں اور موبائل فون کے مسلسل استعمال کی وجہ سے نیند کی کمی کا شکار رہتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ زیادہ تر سردرد کی بیماری میں مبتلا دکھائی دیتے ہیں۔ ایسے میں والدین ہی بچوں کی روٹین ٹھیک کریں۔ انھیں وقت پر سونے اور جاگنے کی عادت ڈالیں اور کوشش کریں کہ وہ سوشل میڈیا اور موبائل فون کا استعمال کم سے کم کریں۔ والدین کوشش کریں کہ ادویات کا کم استعمال کرکے، ان مسائل کو حل کرنے پر توجہ دیں جو سر درد کا سبب بن رہے ہیں، بچوں کے معمولات کو درست کر کے وہ ان کو تندرست رکھ سکتے ہیں۔
[ad_2]
Source link