کراچی: حکومت سندھ نے صوبے کی سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز کی تنخواہ ایک معقول اضافے کے ساتھ زیادہ سے زیادہ ٹی ٹی ایس اسکیل کے مساوی کر دی ہے، جس کے بد ماہانہ تنخواہ 8 لاکھ روپے سے زائد ہوگی اور باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اب سندھ میں سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز کی کم از کم تنخواہ ٹی ٹی ایس کے مساوی 6 لاکھ 84 ہزار 450 روپے ہوگی، جس میں سالانہ تقریبا 20 ہزار روپے کا اضافہ ہوگا۔
ادھر وائس چانسلر کے عہدوں پر براجمان افسران کو پہلے سے ملنے والے “وائس چانسلر الاؤنس” روکا نہیں گیا جو بنیادی تنخواہ کا 20 فیصد ہے اور تنخواہ میں اضافے کے اس حالیہ اضافے کے بعد یہ الائنس ایک لاکھ 36 ہزار سے زائد ہوگا اور اس الاؤنس کے ساتھ اب سندھ کی سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز کی ماہانہ تنخواہ 8 لاکھ 20 ہزار سے زائد ہوگی۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نے وزیر اعلیٰ سندھ کی منظوری سے اس سلسلے میں جو نوٹیفکیشن جاری کیا ہے اس کے تحت تمام وائس چانسلرز اپنی موجودہ مدت کے بقایا جات بھی اسی مذکورہ تناسب سے لے سکیں گے۔
واضح رہے کہ سندھ میں 5 وائس چانسلرز تو ایک روز قبل ہی تعینات کیے گئے ہیں لیکن کئی ایسے وائس چانسلرز بھی ہیں جو اپنی موجودہ مدت کا دوسرا، تیسرا اور چوتھا سال گزار رہے ہیں لہذا اس نوٹیفکیشن کے ضمن میں وہ موجودہ اضافے کا ایک بڑا فائدہ بقایا جات کی صورت میں لے سکیں گے۔
یاد رہے کہ سندھ میں وائس چانسلرز کی غیر مساوی اور کم تنخواہوں کے حوالے سے “ایکسپریس” میڈیا گروپ نے 20 جون کی اشاعت میں تفصیلی و تحقیقی خبر شائع کی تھی جس میں اس امر کی جانب نشان دہی کی گئی تھی کہ سندھ میں چند وائس چانسلرز پروفیسر کے مساوی یا اس سے کچھ زائد تنخواہیں لے رہے۔
اسی طرح تنخواہوں کی بالائی حد مقرر نہ ہونے کے سبب متعدد وائس چانسلرز 10 لاکھ سے 30 لاکھ روپے کے درمیان تنخواہیں لے رہے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ایک سابق وائس چانسلر متعلقہ اتھارٹی وزیر اعلیٰ سندھ کی منظوری کے بغیر اپنے گزارے گئے ٹینیور میں تقریبا 30 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ لے کر عہدے سے رخصت بھی ہوگئے۔
مذکورہ صورت حال کے باوجود تنخواہ میں اضافے کا جو نوٹیفکیشن جاری ہوا ہے اس میں وائس چانسلرز کی بالائی حد کا تعین موجود نہیں۔
واضح رہے کہ نوٹیفکیشن میں اس اضافے کو اسٹینڈرڈائزیشن/ ریشنلائزیشن آف سیلریز کا نام دیا گیا ہے۔
ادھر اعلیٰ تعلیمی کمیشن (ایچ ای سی) اسلام آباد نے اپنے کمیشن کے آخری اجلاس میں ملک بھر کی سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز کی کم از کم تنخواہ 10 لاکھ روپے ماہانہ مقرر کرنے کی منظوری دی ہے تاہم تاحال ایچ ای سی اسلام آباد کی جانب سے تاخیر کے سبب اس سلسلے میں سندھ کی سطح پر پیش رفت سامنے نہیں آئی ہے۔