[ad_1]
ڈھاکا: شیخ حسینہ واجد کے مستعفی ہونے کے بعد مظاہرین ان کی سرکاری رہائش گاہ اور پارلیمنٹ میں گھس گئے اور تھوڑ پھوڑ کی۔ کھانوں پر ٹوٹ پڑے جب کہ کچھ افراد قیمتی سامان بھی ساتھ لے گئے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شیخ حسینہ واجد کے مستعفی ہونے کے بعد ان کی سرکاری رہائش گاہ میں ہزاروں مظاہرین گھس آئے۔
مظاہرین نے سرکاری رہائش گاہ میں شیخ حسینہ واجد اور ان کے والد شیخ مجیب الرحمان کی تصاویر توڑ دیں جب کہ دیگر اشیا کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔
نوجوان مظاہرین سرکاری گھر کے باورچی کھانے میں موجود لذیذ کھانوں پر ٹوٹ پڑے جب کہ کچھ مظاہرین گھر سے قیمتی اشیا بھی اُٹھا کر لے گئے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : بنگلادیش میں مشتعل عوام نے شیخ مجیب کا مجسمہ گرادیا؛ کالک بھی مل دی
اسی طرح پارلیمنٹ میں بھی طلبا کی بڑی تعداد داخل ہوگئی اور نشستیں سنبھال لیں۔ طلبا نے ڈمی اجلاس بھی منعقد کیا۔ شیخ حسینہ اور عوامی لیگ کے رہنماؤں کی تصاویر اتار دیں۔
علاوہ ازیں لاکھوں شہری سڑکوں پر نکل آئے اور جشن منایا جب کہ مظاہرین نے دارالحکومت میں نصب شیخ مجیب الرحمان کے مجسموں پر چڑھ کر انھیں توڑ دیا۔
[ad_2]
Source link