[ad_1]
آج کل متعدد کمپنیوں کی جانب سے روبوٹس کو تیار کیا جا رہا ہے۔
درحقیقت اب آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کو روبوٹس میں زیادہ استعمال کیا جا رہا ہے۔
ایک جاپانی کمپنی جیزائی نے می مو نامی روبوٹ متعارف کرایا ہے جسے دیکھ کر لگتا ہے کہ وہ چہل قدمی کرنے والا اسٹول ہے جبکہ اس کے اوپر لیمپ موجود ہے۔
لاس ویگاس میں کنزیومر الیکٹرونکس شو کے موقع پر اس روبوٹ کو پیش کیا گیا تھا۔
کمپنی کے مطابق یہ اس کا عام کاموں کو کرنے والا پہلا اے آئی روبوٹ ہے۔
زیادہ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ سوچ سکتا ہے، سوچ کے مطابق عمل کرسکتا ہے جبکہ آڈیو، ویژولز اور حرکات کے مطابق خود کو ایڈجسٹ کرسکتا ہے۔
جہاں تک اس کے ڈیزائن کی بات ہے تو می مو روبوٹ اپنے 6 چھوٹی دھاتی ٹانگوں پر اردگرد چل سکتا ہے اور لکڑی کے ٹکڑے اکٹھے کرسکتا ہے۔
اور یہ کسی بچے کی طرح حرکت کرتا ہے اور جب سر ہلاتا ہے تو اس کا لیمپ روشن ہو جاتا ہے۔
جاپانی کمپنی نے بتایا کہ اگرچہ ابھی یہ کانسیپٹ ماڈل ہے مگر اسے مزید بہتر بنایا جائے گا۔
اس کا کہنا تھا کہ اس چھوٹے پیارے روبوٹ میں اضافی ہارڈوئیرز کا اضافہ کیا جائے گا تاکہ وہ زیادہ یوزر فرینڈلی بن جائے۔
اس چھوٹے روبوٹ کی قیمت ساڑھے 3 ہزار ڈالرز رکھے جانے کا امکان ہے مگر اس کا فل سائز ماڈل بھی مستقبل میں متعارف کرایا جائے گا جو 30 ہزار ڈالرز کا ہوسکتا ہے۔
[ad_2]
Source link