چیف جسٹس سنجیو کھنہ کی صدارت والی بنچ نے عرضی دہندہ گیتارانی شرما کے وکیل سے پوچھا کہ عرضی سے ضلع مجسٹریٹ کا نام ہٹانے کا حکم الٰہ آباد ہائی کورٹ نے کیوں دیا تھا؟
گوتم بدھ نگر سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر مہیش شرما کے انتخاب کو چیلنج دینے والی عرضی پر سپریم کورٹ میں آج سماعت ہوئی۔ اس معاملے میں عدالت عظمیٰ نے ڈاکٹر مہیش شرما اور الیکشن کمیشن سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کر جواب طلب کیا ہے۔ اس دوران چیف جسٹس آف انڈیا سنجیو کھنہ کی صدارت والی بنچ نے عرضی دہندہ گیتارانی شرما کے وکیل سے ایک سوال یہ پوچھا کہ عرضی سے ضلع مجسٹریٹ کا نام ہٹانے کا حکم الٰہ آباد ہائی کورٹ نے کیوں دیا تھا؟ حالانکہ وکیل نے کوئی واضح جواب نہیں دیا، جس کے بعد بنچ نے سبھی فریقین کو نوٹس جاری کر دیا۔
یہ عرضی بلند شہر کی رہنے والی پارلیمانی انتخاب کی امیدوار گیتارانی شرما کی طرف سے الٰہ آباد ہائی کورٹ میں داخل کی گئی تھی جسے خارج کر دیا گیا تھا۔ بعد ازاں انھوں نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ آج سبھی متعلقہ فریقین کو نوٹس جاری کرنے کے بعد سپریم کورٹ نے کہا کہ اس معاملے میں آئندہ سماعت 24 مارچ کے بعد ہوگی۔
اس عرضی میں گیتارانی نے پریزائڈنگ افسر پر غلط طریقے سے ان کی نامزدگی منسوخ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ اس معاملے میں سماعت کے دوران الٰہ آباد ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ اپوزیشن رکن پارلیمنٹ اپنا جوابی حلف نامہ داخل نہیں کرتے ہیں تب ہائی کورٹ عرضی پر سماعت کا حکم دے گا۔ اس کے بعد ہائی کورٹ نے مرکزی الیکشن کمشنر کے اعتراض کو قبول کرتے ہوئے الیکشن کمشنر کو فریق سے ہٹا دیا تھا۔ ساتھ ہی ضلع مجسٹریٹ گوتم بدھ نگر اور حریف 4 اور 5 کو بھی فریق کے زمرہ سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ گیتارانی شرما نے لوک سبھا انتخاب لڑنے کے لیے بطور آزاد امیدوار پرچہ داخل کیا تھا، لیکن ان کا پرچہ خارج کر دیا گیا تھا۔ گیتارانی 2022 میں بھی اسمبلی کا انتخاب لڑ چکی ہیں۔ ان کے مطابق سیاست میں آنے کے لیے انھوں نے پولیس کی ملازمت چھوڑ دی تھی۔ جہاں تک ڈاکٹر مہیش شرما کا سوال ہے، وہ تیسری مرتبہ گوتم بدھ نگر پارلیمانی سیٹ سے رکن پارلمنٹ منتخب ہوئے ہیں۔ 2024 کے انتخاب میں شرما نے سماجوادی پارٹی کے مہیندر ناگر کو شکست دی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔