[ad_1]
یوکرین نے اپنی سرزمین سے یورپ جانے والی روسی گیس کی فراہمی معاہدے کی میعاد مکمل ہونے کے بعد روک دی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین کی جانب سے روسی گیس کی فراہم کو بند کرنے کا یہ قدم بدھ کے روز معاہدے کی میعاد ختم ہونے کے بعد اٹھایا گیا ہے۔
یوکرین کی جانب سے اس متعلق نئے معاہدے سے انکار متوقع لیکن تقریباً تین سالہ جنگ کے بعد ایک علامتی اقدام تھا اور ایک ایسے موقع پر سامنے آیا جب یورپ نے روس سے گیس کی درآمدات کو کم کیا ہے۔
یوکرین کی وزارتِ توانائی کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ملک نے قومی سلامتی کو مدِ نظر رکھتے ہوئے یہ معاہدہ ختم کر دیا۔ یوکرین نے روسی گیس کی فراہمی روک دی ہے۔ یہ ایک تاریخی موقع ہے۔
یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اس اقدام کو ’ماسکو کی بڑی شکستوں میں سے ایک‘ قرار دیا ہے۔
بدھ کے روز ایک ٹیلی گرام پوسٹ میں نے انہوں نے یہ الزام عائد کیا کہ ماسکو توانائی کو ایک ہتھیار بنا رہا ہے اور اپنے شراکت داروں کو توانائی کے حوالے سے بلیک میل کر رہا ہے۔
[ad_2]
Source link