[ad_1]
راہل گاندھی نے کہا کہ ’’مادر ہند کے عظیم فرزند ڈاکٹر منموہن سنگھ جی کی آخری رسومات آج نگم بودھ گھاٹ پر کروا کر موجودہ حکومت کے ذریعہ ان کی سراسر توہین کی گئی ہے۔‘‘
ڈاکٹر منموہن سنگھ کی آخری رسومات آج نگم بودھ گھاٹ پر ادا ہو گئیں، لیکن اس کے لیے مودی حکومت کے ذریعہ یادگار مقام فراہم نہ کیے جانے پر تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی اور وائناڈ سے رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے اس معاملے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اپنا سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔ دونوں ہی لیڈران نے مرکزی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے اور کہا ہے کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ کو آخری رسومات کے لیے یادگار مقام فراہم نہ کرنا ان کی توہین ہے۔
راہل گاندھی نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’مادر ہند کے عظیم فرزند اور سکھ برادری کے پہلے وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ جی کی آخری رسومات آج نگم بودھ گھاٹ پر کروا کر موجودہ حکومت کے ذریعہ ان کی سراسر توہین کی گئی ہے۔ ایک دہائی کے لیے وہ ہندوستان کے وزیر اعظم رہے، ان کے دور میں ملک معاشی سپر پاور بنا اور ان کی پالیسیاں آج بھی ملک کے غریب و پسماندہ طبقات کا سہارا ہیں۔‘‘
راہل گاندھی اس پوسٹ میں آگے لکھتے ہیں کہ ’’آج تک تمام سابق وزرائے اعظم کے وقار کا احترام کرتے ہوئے ان کی آخری رسومات مجاز یادگار میں ادا کی گئی ہیں تاکہ ہر شخص بغیر کسی تکلیف کے انہیں خراج عقیدت پیش کر سکے۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ ہمارے اعلیٰ ترین احترام اور یادگار مقام کے مستحق ہیں۔ حکومت کو ملک کے اس عظیم فرزند اور ان کی شاندار کارکردگی کے تئیں اپنا احترام ظاہر کرنا چاہیے تھا۔‘‘
دوسری طرف پرینکا گاندھی نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی آخری رسومات کے لیے مناسب جگہ فراہم نہ کر کے حکومت نے سابق وزیر اعظم کے عہدہ کے وقار، منموہن سنگھ کی شخصیت، ان کی وراثت اور خوددار سکھ کمیونٹی کے ساتھ انصاف نہیں کیا ہے۔ اس سے قبل تمام سابق وزرائے اعظم کو اعلیٰ ترین اعزاز اور احترام دیا جاتا تھا۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ اس اعزاز اور یادگار مقام کے مستحق ہیں۔ آج پوری دنیا ان کی خدمات کو یاد کر رہی ہے۔ حکومت کو اس معاملے میں سیاست اور تنگ نظری سے بالاتر ہو کر سوچنا چاہیے تھا۔‘‘
پرینکا نے اپنے پوسٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ آج صبح ڈاکٹر منموہن سنگھ کے خاندان کے افراد کو شمشان گھاٹ میں جگہ کے لیے جدوجہد کر کرتے، ہجوم میں جگہ تلاش کرنے کی کوشش کرتے، جگہ کی کمی کے سبب عام لوگوں کو پریشان ہوتے اور باہر کی سڑک سے ہی انہیں خراج عقیدت پیش کرتے دیکھ کر یہ محسوس ہوا کہ حکومت کو اس معاملے میں ضروری سونا چاہیے تھا۔
[ad_2]
Source link