وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے اعلان کیا ہے کہ متاثرین کے اہل خانہ کو وزیر اعلیٰ ریلیف فنڈ سے 5 لاکھ روپے ایکس گریشیا دیے جائیں گے۔ اس حادثے کی تحقیقات پولیس اور بحریہ کی جانب سے کی جائے گی۔
کشتی کی علامتی تصویر، آئی اے این ایس
ممبئی کے گیٹ وے آف انڈیا سے ایلیفنٹا جزیرے کی جانب درجنوں مسافروں کو لے جا رہی ایک کشتی بدھ کو بحریہ کی ایک کشتی سے ٹکرانے کے بعد پلٹ گئی۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق بحریہ کی ایک کشتی نے مسافر کو لے جا رہی کشتی کو ٹکر مار دی، جس میں 13 لوگوں کی موت ہو گئی۔ اس حادثہ کے بعد 101 لوگوں کو بچا لیا گیا ہے، لیکن کئی افراد گمشدہ بھی ہیں۔ لاپتہ افراد کے بارے میں حتمی تعداد ابھی سامنے نہیں آئی ہے، لیکن ان کی تلاشی جاری ہے۔ حادثے کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں کشتی پانی میں ڈوبتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ ویڈیو میں لائف جیکٹس پہنے ہوئے لوگ مسافروں کو بچاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے حادثے کے متعلق جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ’’ممبئی کے قریب، بچر جزیرہ پر بحریہ کی ایک کشتی مسافروں کو لے جانے والی ’نیل کمل‘ کشتی سے دوپہر 3.55 بجے ٹکرا گئی۔ شام 7.30 بجے تک کی اطلاع کے مطابق، 101 مسافرین کو بحفاظت بچا لیا گیا ہے اور 13 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ مرنے والوں میں 10 شہری اور 3 بحریہ کے اہلکار ہیں۔ شدید طور پر زخمی 2 افراد کو نیوی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’11 کرافٹ اور 4 ہیلی کاپٹروں کا استعمال کرتے ہوئے بحریہ، کوسٹ گارڈ اور پولیس نے ریسکیو آپریشن انجام دیں۔ مزید لاپتہ افراد کے بارے میں حتمی معلومات کل صبح فراہم کی جائیں گی۔ متاثرین کے اہل خانہ کو وزیر اعلیٰ ریلیف فنڈ سے 5 لاکھ روپے ایکس گریشیا دیے جائیں گے۔ پورے حادثے کی تحقیقات پولیس اور بحریہ کی جانب سے کی جائے گی۔‘‘
حادثے کے متعلق ایک افسر نے بتایا کہ بحریہ کی کشتی کا انجن حال ہی میں تبدیل کیا گیا تھا اور نئے انجن کا تجربہ کیا جا رہا تھا۔ اچانک انجن مکمل طور پر پھنس گیا اور کشتی بے قابو ہو کر ’نیل کمل‘ نامی مسافروں کو لے جا رہی کشتی سے ٹکرا گئی۔ بحریہ کی اس کشتی پر 6 افراد سوار تھے جن میں 2 بحریہ کے اہلکار اور انجن سپلائی کرنے والی کمپنی کے 4 ممبران سوار تھے۔ مسافروں کو لے جانے والی کشتی میں 80 بالغ مسافر اور عملے کے 5 ممبران سوار تھے۔ کشتی پر موجود بچوں کی صحیح تعداد کا پتہ لگایا جا رہا ہے کیونکہ انہیں ٹکٹ نہیں دیا گیا تھا۔ گمشدہ لوگوں کی تلاش اب بھی جاری ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔