کھڑگے نے کہا کہ ’’کانگریس، نہرو اور گاندھی فیملی کو کمتر دکھانے کے لیے بی جے پی ایسا کر رہی ہے۔ وزیر داخلہ امت شاہ کا بچاؤ کرنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی سامنے آ جاتے ہیں اور 6 ٹوئٹ کر ڈالتے ہیں۔‘‘
ملکارجن کھڑگے، تصویر @INCIndia
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعہ پارلیمنٹ میں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے حوالے سے کیے گئے تبصرہ کے بعد ملک میں ایک بھونچال سا آ گیا ہے۔ خاص طور سے اپوزیشن لیڈران نے ان کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ اسی ضمن میں کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے بھی امت شاہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ پر سخت ترین حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’آئین کے متعلق پارلیمنٹ میں بحث ہوئی لیکن گزشتہ کل امت شاہ نے بابا صاحب کے حوالے سے بہت ہی افسوسناک بات کہی ہے۔ بابا صاحب سبھی کے لیے محترم ہیں اور امت شاہ نے ان کی بے عزتی کی ہے۔ بی جے پی آئین کو نہیں مانتی ہے، یہ لوگ منوسمرتی کی بات کرتے ہیں، یہی ان کی ذہنیت ہے۔‘‘
کانگریس صدر نے یہ بیان ایک پریس کانفرنس کے دوران دیا ہے۔ انھوں نے امت شاہ کی تقریر کے متنازعہ حصہ کی ویڈیو میڈیا کے سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ ’’یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ملک کے دلت ہیرو جو سب کے لیے قابل احترام ہیں ان کے متعلق توہین آمیز بیان دیا گیا۔ اپوزیشن پر یہ کہتے ہوئے طنز کیا کہ امبیڈکر-امبیڈکر کرتے ہو۔ بھگوان کا نام لیتے تو جنت مل جاتی۔ یہ لوگ آئین کو نہیں مانتے ہیں۔ جنت اور جہنم کی باتیں منوسمرتی میں ہے۔ یہ ذہنیت مودی اور ان کی کابینہ میں ہے۔ گولوالکر کی بھی یہی سوچ تھی۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’کانگریس، نہرو اور گاندھی فیملی کو کمتر دکھانے کے لیے بی جے پی ایسا کر رہی ہے۔ وزیر داخلہ امت شاہ کا بچاؤ کرنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی سامنے آ جاتے ہیں اور 6 ٹوئٹ کر ڈالتے ہیں۔‘‘
کانگریس صدر نے وزیر اعظم نریندر مودی کے حوالے سے کہا کہ ’’اگر وزیر اعظم مودی کے دل میں بھیم راؤ امبیڈکر کے متعلق عزت ہے تو آج رات 12 بجے سے پہلے پہلے امت شاہ کو ہٹا دینا چاہیے۔ جو شخص آئین کا حلف لے کر ایوان میں آتا ہے، وزیر بنتا ہے اگر وہ آئین کی توہین کرتا ہے تو اس کو کابینہ میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ایسے لوگوں کو فوراً برخاست کر دینا چاہیے تبھی اس ملک کے لوگ سکون سے رہیں گے۔ نہیں تو ہر جگہ لوگ بابا صاحب کے لیے نعرے لگائیں گے، لوگ ان کی لیے جان دینے کے لیے بھی تیار ہیں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔