20 دسمبر تک پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس چلنا ہے، خبر آئی تھی کہ پیر کے روز لوک سبھا میں ’وَن نیشن، وَن الیکشن‘ بل پیش ہو سکتا ہے، حالانکہ آج یہ بل پیش نہیں ہو سکا، اب کل اس بل کو پیش کیے جانے کا امکان ہے
ون نیشن ون الیکشن / علامتی تصویر
’وَن نیشن، وَن الیکشن‘ بل کو لے کر ملک میں چل رہی سیاست کے درمیان بی جے پی نے اپنے لوک سبھا اراکین کے لیے وہپ جاری کر دیا ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ لوک سبھا میں منگل یعنی 17 دسمبر کو ’وَن نیشن، وَن الیکشن‘ بل پیش ہو سکتا ہے۔
لوک سبھا میں بی جے پی کے چیف وہپ ڈاکٹر سنجے جیسوال نے ایک خط جاری کرتے ہوئے سبھی اراکین پارلیمنٹ کو منگل کے روز لوک سبھا میں موجود رہنے کے لیے کہا گیا ہے۔ اس خط میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی کے سبھی لوک سبھا اراکین کو اطلاع دی جاتی ہے کہ لوک سبھا میں کچھ انتہائی اہم قانونی عمل بحث اور پاس کرنے کے لیے منگل مورخہ 17 دسمبر 2024 کو لائے جائیں گے۔ بی جے پی کے سبھی لوک سبھا اراکین سے درخواست ہے کہ وہ منگل کو پورے وقت ایوان میں لازمی طور سے موجود رہ کر حکومت کی حمایت کریں۔
واضح رہے کہ 20 دسمبر تک پارلیمنٹ کا اجلاس چلنا ہے۔ اس سے قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ پیر کے روز لوک سبھا میں ’وَن نیشن، وَن الیکشن‘ بل پیش ہو سکتا ہے۔ حالانکہ پیر کو یہ بل پیش نہیں کیا گیا۔ اب جبکہ بی جے پی کی طرف سے اراکین لوک سبھا کو وہپ جاری کر دیا گیا ہے، تو امید کی جا رہی ہے کہ کل یہ بل پیش کر دیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ 12 دسمبر کو وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں ہوئی کابینہ میٹنگ میں ’وَن نیشن، وَن الیکشن‘ بل کو منظوری دے دی گئی تھی۔ کابینہ نے دو ڈرافٹ قوانین کو منظوری دی تھی، اس میں سے ایک آئین ترمیمی بل لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے انتخاب ایک ساتھ کرانے سے متعلق ہے، جبکہ دوسرا بل اسمبلیوں والے تین مرکز کے زیر انتظام خطوں کے ایک ساتھ انتخاب کرانے سے متعلق ہیں۔
خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس نے اپنے ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اس بل پر عام لوگوں کی رائے بھی لینے کا منصوبہ ہے۔ غور و خوض کے دوران بل کے اہم پہلوؤں، اس کے فوائد اور پورے ملک میں ایک ساتھ انتخاب کرانے کے لیے ضروری طریقہ کار اور الیکشن مینجمنٹ پر بات چیت کی جائے گی۔ اس ایشو پر اپوزیشن پارٹیوں سے بات چیت کی ذمہ داری کے لیے مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، ارجن رام میگھوال اور کرن رجیجو کو مقرر کیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔