کراچی:
چیمپئنز ٹرافی کیلیے بھارتی ٹیم کے پاکستان نہ آنے پر مالی نقصان کی تلافی کیلیے آئی سی سی ایک ایونٹ کی میزبانی پی سی بی کو سونپے گی، یہ ویمنز ٹورنامنٹ کے علاوہ ہوگا، پاکستانی حکام نے مطالبات نہ ماننے پر کونسل کو انتہائی اقدام کی دھمکی دی، بھارتی بورڈ کی جانب سے زرتلافی لینے سے انکار کیا، یہ تفصیلات پی سی بی حکام نے گذشتہ روز گورننگ بورڈ میٹنگ میں بتائیں۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین محسن نقوی کی زیرصدارت پی سی بی گورننگ بورڈ کا اجلاس گذشتہ روز اسلام آباد میں منعقد ہوا،اس موقع پر شرکا کو چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے آگاہی دی گئی.
مزید پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی؛ راولپنڈی اسٹیڈیم کے میچز سے محروم ہونے کا امکان
ذرائع کے مطابق میٹنگ میں چیئرمین نے کہا کہ آئی سی سی اور بھارتی بورڈ کے ساتھ معاملات طے پا گئے ہیں، معاہدے کو تحریری شکل دینے کی وجہ سے تاخیرہوئی، 1،2 روز میں چیمپئنز ٹرافی کا شیڈول سامنے آ جائے گا.
بھارت نے ٹیم پاکستان نہ بھیجنے پر ہمیں زرتلافی دینے کا کہا لیکن ہم نے قومی وقار پر کوئی سمجھوتہ نہ کرتے ہوئے اپنا ایک ماڈل پیش کیا، اس کے تحت آئندہ تین سال تک دونوں ممالک میں ہونے والے آئی سی سی ایونٹس میں ٹیمیں ایک دوسرے کے ملک نہیں جائیں گی.
پی سی بی کو2028 میں ایک ویمنز ٹورنامنٹ کی میزبانی سونپی گئی ہے، جب یہ بات کی گئی کہ آئندہ تین سال میں اور کوئی ٹورنامنٹ تو پاکستان میں نہیں ہونا تو ہمیں کیا فائدہ ہو گا، اس پر آئی سی سی نے ملک میں کوئی ایونٹ کرانے کی یقین دہانی کرا دی،اس سے چیمپئنز ٹرافی میں بھارتی ٹیم کے پاکستان نہ آنے سے ہونے والے نقصان کی تلافی ہو جائے گی.
مزید پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی، پاکستان کا دبئی کے ساتھ کولمبو پر بھی غور
میٹنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ شاید آئی سی سی اپنا اعلان فی الحال صرف چیمپئنز ٹرافی تک ہی محدود رکھے، تین سالہ معاہدے کی بات کا اعلان کیا جانا یقینی نہیں البتہ ایسا ہو بھی سکتا ہے۔
شرکا کے سامنے یہ انکشاف بھی کیا گیا کہ عالمی کونسل پر پاکستان نے واضح کر دیا تھا کہ اگر مطالبات نہ مانے گئے تو ہم کوئی انتہائی قدم بھی اٹھا سکتے ہیں، البتہ اس کی وضاحت سے گریز کیا گیا ۔