[ad_1]
کسانوں کی قیادت کے حوالے سے کوئی مرکزی رہنما سامنے نہیں آیا لیکن مختلف تنظیموں کے اہم افراد احتجاج میں شریک ہیں۔ یہ احتجاج گزشتہ ماہ کی ایک بڑی کسان مہاپنچایت کے فیصلے کے بعد شروع ہوا ہے۔ کسانوں نے واضح کر دیا ہے کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے تو وہ دوبارہ سڑکوں پر مظاہرہ کریں گے۔
نوئیڈا اتھارٹی کے افسران نے کسان رہنماؤں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کے مسائل حل کرنے کے لیے بات چیت کی جائے گی۔ تاہم، احتجاج کا زور بڑھتا جا رہا ہے اور پنجاب سے بھی مزید کسانوں کے دہلی کی طرف مارچ کا اعلان کیا گیا ہے، جس سے حکومت کو دوہرے چیلنج کا سامنا ہو سکتا ہے۔
[ad_2]
Source link