فلوریڈا: امریکی ریاست فلوریڈا کے ایک وفاقی جج نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف خفیہ دستاویزات کے کیس کو خارج کر دیا۔ کیس خارج کرتے ہوئے جج کا کہنا تھا کہ الزامات دائر کرنے والے خصوصی وکیل کو محکمہ انصاف نے غیر قانونی طور پر تعینات کیا تھا۔
امریکا کی ڈسٹرک جج ایلین کینن نے پیر کے روز دفاعی وکلاء کی کیس خارج کرنے کی موشن منظور کرتے ہوئے ایک ایسے مقدمے کو کالعدم قرار دیا گیا ہے جو ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف متعدد مقدمات میں سب سے سنگنین نوعیت کا تھا۔
جج ایلین کینن نے اپنے حکمنامے میں لکھا ’سابق صدر ٹرمپ کی فردِ جرم کو خارج کرنے کی موشن جو کہ خصوصی وکیل جیک اسمتھ کی غیر قانونی طور پر تعیناتی اور فنڈنگ پر مبنی ہے، منظور کی جاتی ہے۔‘
حکمنامے میں یہ بھی لکھا گیا کہ ’ اسپیشل کونسل اسمتھ کی تعیناتی امریکی آئین کے تعیناتی شق کی خلاف ورزی کی وجہ سے سپرسیڈنگ انڈائٹمنٹ خارج کی جاتی ہے۔‘
پیر کے روز سنایا جانے والا یہ فیصلہ ڈونلڈ ٹرم کی ایک بڑی فتح ہے، جن پر وائٹ ہاؤس چھوڑتے وقت انتہائی خفیہ دستاویزات ساتھ لے جا کر قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
سابق امریکی صدر کو یہ کامیابی ایک ایسے وقت میں ملی ہے جب ایک روز قبل ہی وہ ایک قاتلانہ حملے میں محفوظ رہے ہیں۔