[ad_1]
بنگلادیش کے سینئیر آل راؤنڈر محمود اللہ ریاض نے بھارت کیخلاف تین میچوں پر مشتمل ٹی20 سیریز کے بعد انٹرنیشنلز سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔
سال 2007 میں کینیا کیخلاف ٹی20 ڈیبیو کرنیوالے محمود اللہ ریاض کا کیرئیر ٹی20 کا تیسرا سب سے طویل ترین دور رہا، انہوں نے اس فارمیٹ میں 17 سال اور 35 دن کا تاریخی دور گزارا، جو محض شکیب الحسن اور زمبابوے کے شان ولیمز سے کم ہے۔
محمود اللہ ریاض نے 2021 میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا تاہم وہ اب بھی ون ڈے میچز کیلئے بنگلادیش کی نمائندگی جاری رکھیں گے۔
مزید پڑھیں: شکیب کا ہوم گراؤنڈ پر ٹیسٹ کیرئیر کو خیرباد کہنے کا خواب ادھورا رہ جانے کا امکان
بنگلادیشی آل راؤنڈر کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب شکیب الحسن نے کانپور ٹیسٹ میچ کے دوران ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا جبکہ چیمپئینز ٹرافی کے بعد تینوں سے فارمیٹس سے ریٹائر ہوجائیں گے۔
محمود اللہ نے انکشاف کیا کہ سیریز کے آغاز سے قبل ہی وہ ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کرچکے تھے اور اس سے متعلق کپتان، کوچ اور بورڈ حکام کو بھی آگاہ کردیا تھا۔
مزید پڑھیں: شکیب الحسن کا انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان
وسیع کیریئر کی عکاسی کرتے ہوئے، محمود اللہ نے 2016 ورلڈکپ میں بھارت کے ہاتھوں شکست کو سب سے مایوس کن لمحہ قرار دیا۔
ٹی20 کیریئر کے دوران محمود اللہ ریاض نے 139 میچوں میں 40 وکٹوں کے ساتھ 117.74 کے اسٹرائیک ریٹ سے 2 ہزار 395 رنز بنائے۔
[ad_2]
Source link