[ad_1]
ملک میں مشترکہ امتحانی قواعد کی تشکیل کے حوالے سے قائم انٹر بورڈز کوآرڈینیشن کمیشن (ادارے آئی بی سی سی) نے نئے گریڈنگ فارمولے کے ضمن میں گریس مارکس 3 سے بڑھاکر 5 کردیے ہیں، اس فیصلے کا اطلاق ملک بھر میں میٹرک اور انٹر کے امتحانی نتائج پر 2025 کے امتحانات سے ہی کیا جائے گا۔
اس بات کی منظوری پیر کو ملک بھر کے تعلیمی بورڈز کے چیئرمینوں کے منعقدہ دو روزہ اجلاس کے پہلے دن دی گئی۔ اجلاس میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر آئی بی سی سی غلام علی ملاح اور چاروں صوبوں کے تعلیمی بورڈز کے سربراہوں اور تعلیمی افسران نے شرکت کی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق آئی بی سی سی ذرائع کا بتا نا ہے کہ اجلاس میں مذکورہ ادارے کی جانب سے میٹرک اور انٹر کی سطح پر گریس مارکس 7 نمبروں تک کرنے کی سفارش کی گئی تھی تاہم اجلاس کے شرکاء کی اکثریت اس پر راضی نہیں تھی جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ موجودہ گریس مارکس 3 سے بڑھاکر 5 کردیے جائیں۔
یہ گریس مارکس زیادہ سے زیادہ دو مضامین میں مجموعی طور پر دیے جاسکیں گے تاہم کسی تیسرے مضمون میں امیدوار کے فیل ہونے کی صورت میں تیسرے مضمون پر فیصلے کا اطلاق نہیں ہوگا۔ واضح رہے کہ مذکورہ فیصلہ ملک بھر میں پاسنگ مارکس 33 سے بڑھاکر 40 کیے جانے کے تناظر میں کیا گیا ہے جو نئی گریڈنگ پالیسی کے طور پر نافذ ہوگا۔
علاوہ ازیں اجلاس میں ماڈل اسیسمنٹ فریم ورک (ایم اے ایف) پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا، جس کا مقصد ملک بھر کے امتحانی نظام کو یکساں معیار پر لانا ہے اس کے علاوہ ڈیجیٹل کوئسچن آئٹم بینک کے قیام کی منظوری بھی دی گئی جو ایم اے ایف کے تحت امتحانات کو ہم آہنگ کرے گا۔
علاوہ ازیں آئی بی سی سی کے اعلامیے کے مطابق فورم نے تعلیم کے یکساں مواقع فراہم کرنے کی غرض سے کئی اہم فیصلے کیے گئے جن میں یتیم طلبا کو تعلیمی فیسوں کی چھوٹ دینے کی منظوری دی گئی، ساتھ ہی امتحانی فارموں میں یتیم حیثیت کا خانہ شامل کرنے کی تجویز منظور کی گئی تاکہ ان طالب علموں کو اعلی تعلیم کے حصول کے لیے بہتر مواقع فراہم کیے جا سکیں۔
ذرائع کے مطابق فارم میں امیدوار کے والد زندہ ہونے یا نہ ہونے سے متعلق کالم شامل کیا جائے گا، میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کے لیے یونیورسٹی داخلوں کے شیڈول کے ہم آہنگی کے حوالے سے بھی تجاویز پر بات چیت کی گئی اور تمام صوبوں نے متفقہ طور پر اس بات پر اتفاق کیا کہ امتحانات کا شیڈول یکساں ہو گاجس کے مطابق مارچ/اپریل میں امتحانات شروع ہوں گے اور جون/جولائی میں نتائج کا اعلان کیا جائے گا تاکہ اعلی تعلیمی درس گاہوں میں داخلوں کو امتحانی نتائج کے ساتھ ہم آہنگ کیا جا سکے-
[ad_2]
Source link