سابق گورنر سندھ عشرت العباد نے کہا ہے کہ دشمن ذہن سازی کر کے عوام اور افواج کے درمیان نفرتیں پھیلا رہے ہیں۔
کراچی میں نجی تقریب میں ویڈیو لنک پر گفتگو کرتے ہوئے عشرت العباد کا کہنا تھا کہ ہم کو یہ نفرتیں ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ سپاہی چاہے فوج کا ہو یا پولیس کا اس کے جذبہ کا احترام کریں۔
سابق گورنر کا کہنا تھا کہ یہ سارے مسائل بیڈ گورنینس کا نتیجہ ہے۔ میں وزیر اعظم سے اپیل کرتا ہوں کہ عوام کو امید دیں اور ان کو ایک پلان دیں۔میں یہاں لوگوں سے مل رہا ہوں اور ایسا کوئی مسلہ نہیں جو حل نہ ہو۔بے رحم احتساب ہونا چاہیے کرپشن کے خلاف۔ہم نے اپنی ٹیم تیار کر لی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرا سلوگن ہے “میری پہچان پاکستان” ۔پورے پاکستان نے اس سلوگن پر ریسپونڈ کیا ۔ بہت جلد اپنی حکمت عملی لوگوں کو بتاؤں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری ملک کے حالات پر بات ہوتی رہتی تھی۔اکثر لوگ کہتے تھے کہ آپ ملک کی سیاست میں اپنا کردار ادا کریں۔
سابق گورنر نے کہا کہ جب میں خبریں دیکھتا ہوں تو مسائل ہی مسائل دیکھتا ہوں۔ لوگ خود کشی پر آمادہ ہو رہے ہیں۔ میں نے 8 مہینے پہلے فیصلہ کیا کہ اب مجھے ملک واپس جانا چاہیے ۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو جو ریلیف حکومت سے ملنا چاہیے وہ نہیں مل رہا۔ اب شاید وقت آ گیا ہے کہ مجھے پاکستان جانا ہے اور پھر ایک بار ملک کی خدمت کرنی ہے۔ میں نے اب فیصلہ کیا ہے کہ خاموش تماشائی نہیں بن کر بیٹھوں گا۔
عشرت العباد کا کہنا تھا کہ میں نے یہاں دبئی میں لوگوں اور ایکسپرٹس سے بات کی کہ کیا پاکستان کو ان حالات سے نکالا جا سکتا ہے؟انہوں نے کہا بلکل پاکستان کو مشکلات سے نکالا جا سکتا ہے۔ سب سے زیادہ تکلیف دے جملہ میرے لئے یہ ہوتا ہے کہ “اب پاکستان کا کچھ نہیں ہو سکتا۔ میں نے اپنی ایک ٹیم بنا لی ہے اور میں نے پاکستان آنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔