کراچی: واٹر بورڈ حکام نے کراچی کے شہریوں کا پانی چوری کرکے فیکٹریوں اور ملوں کو فروخت کرنے والا نیٹ ورک پکڑ لیا۔
تفصیلات کے مطابق سائٹ لمیٹڈ کی حدود میں کراچی کے شہریوں کا یومیہ کروڑوں گیلن پانی چوری کرکے انتہائی منظم انداز میں فیکٹریوں اور ملوں کو فروخت کیے جانے کا بھانڈا پھوٹ گیا ہے، جہاں واٹر کارپوریشن کی گزرنے والی ایچ ٹی ایم کی لائن کو چھلنی کرکے واٹر مافیا نے 100 سے زائد بڑے کنکشن لے کرشہریوں کا پانی فیکٹری اور ملوں کو فروخت کرنے کیلیے ایک مکمل جال بچھا رکھا ہے۔
سائٹ ٹاﺅن کے ڈپٹی ڈائریکٹر ٹیکس مرزا اخلاق بیگ جب ایک نادہندہ بلڈنگ کا کنکشن منقطع کرنے سائٹ کے علاقے میں پہنچے تو بلڈنگ کے عقب میں موجود پانی چوری کا بڑا نیٹ ورک دیکھ کر دنگ رہ گئے جس پر انہوں نے موقع پر تین بڑے کنکشن منقطع کیے، اس دوران پانی چور مافیا کے کارندوں کی جانب سے مزاحمت کی گئی تاہم علاقہ پولیس کو آگاہ کرکے صورتحال کو کنٹرول کیا گیا۔
اس دوران ڈپٹی ڈائریکٹر ٹیکس نے پانی چوری کے پورے نیٹ ورک کی ویڈیو بناکر وائرل بھی کردی، پانی چوری کے نیٹ ورک کی ویڈیو وائرل ہونے پر واٹر مافیا اور ان کے سہو لت کار افسران میں زبردست کھلبلی مچ گئی ہے۔
مرزا اختیار بیگ کا کہنا تھا کہ کراچی کے شہریوں کا پانی چوری کرکے یہاں فیکٹری اور ملوں کو فروخت کیا جارہا ہے ، انہوں نے انکشاف کیا کہ پانی چوری کی مد میں اربوں روپے کا کھیل کھیلا جارہا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ شعبہ انجینئر نگ کے افسران اور ایکسیئن ایچ ٹی ایم پانی چوری کے چلنے والے اتنے بڑے نیٹ ورک کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرکے مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔
مرزا اختیار بیگ کے مطابق انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں ملنا شروع ہوگئی ہیں، انہوں نے مزید بتایا کہ مذکورہ پانی چوری کا نیٹ ورک شکیل مہر اور نذرگوندل نامی اشخاص چلارہے ہیں۔ْ
علاوہ ازیں واٹر کارپوریشن کے سینئر افسران کا کہنا ہے کہ سائٹ لمیٹڈ میں چلنے والے پانی چوری کے نیٹ ورک کیخلاف شعبہ انجینئرنگ اور اینٹی تھیفٹ سیل کی عدم کارروائی اور مجرمانہ خاموشی کے باعث واٹر کارپوریشن کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔
سینئر افسران نے ایم ڈی واٹر کارپوریشن انجینئر صلاح الدین سے اس سلسلے میں فوری نوٹس لینے اور ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی اپیل کی ہے۔