پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت کا کہنا ہے حکومت کے ساتھ ابھی کوئی مذاکرات شروع نہیں ہوئے۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا ابھی حکومت کے ساتھ مذاکرات شروع نہیں ہوئے، ابھی تو صرف سلام دعا ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا 15 دسمبر سے پہلے پہلے بات ہو جائے تو ملک کے لیے اچھا ہے کیونکہ ملک میں سیاسی عدم استحکام پایا جاتا ہے۔
15 دسمبر تک مذاکرات کی ڈیڈ لائن سے متعلق سوال پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا 15 دسمبر کو بانی پی ٹی آئی عمران خان نے ترسیلات زر سے متعلق کال دی ہوئی ہے، حالات جوں کے توں رہے تو سول نافرنی سے متعلق عمران خان کے احکامات پر عمل درآمد ہوگا۔
شیرافضل مروت کا کہنا تھا بانی پی ٹی آئی نے ابھی مذاکرات کا نہیں کہا، ابھی صرف مذاکراتی کمیٹی بنائی ہے، اس وقت پی ٹی آئی کارکنوں کےگھروں میں ماتم ہے، ایسی صورتحال میں مذاکرات کا شوشا چھوڑنا مناسب نہیں، مذاکرات کی باتیں کرنے سے کارکنوں کو مایوسی ہوگی۔
دوسری جانب قومی اسمبلی اجلاس میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے اسد قیصر کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے گھر فاتحہ خوانی کے لیے گیا تھا، اسپیکر سے مذاکرات سے متعلق کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔
اسد قیصر نے بھی وضاحت کی کہ ہمارے ابھی حکومت سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے۔
ان کا کہنا تھا 26 نومبر کے احتجاج میں گولی کیوں چلائی گئی؟، کس قانون کے تحت نہتے شہریوں پر گولیاں چلائیں، ہم اس نئے قانُون کو غیر آئینی سمجھتے ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے حکومت کے ساتھ مذاکرات نہ ہونے کی صورت میں 14 دسمبر سے ملک میں سول نافرمانی کی تحریک شروع کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔