اسلام آباد:
اگر وہ اپنے ہاتھ میں چیزیں نہیں لیں گے تو پھندے سے بھی ان کو کوئی نہیں بچا سکے گافیض حمید اپنے سارے شواہد ،شہادتیں دے چکے،پروگرام ”کل تک“ میں اظہار خیال
سینیٹر اور سابق وفاقی وزیر فیصل واﺅڈا کا کہنا ہے کہ ہم تو ایک سال پہلے کہہ رہے تھے کہ دیر ہوگئی لیکن چلیں ایک مثبت ہے۔ فیض حمید کے کیس میں جو چارج شیٹ آئی ہے اس پر پی ٹی آئی کی صفوں میں ماتم بچھا ہوا ہے ۔ جو چارج شیٹ آئی ہے وہ ہماری عدالتوں کی طرح کی نہیں ہے کہ اس پر الزام لگے ہیں اور اس پر کیس چلے گا۔
جتنے گناہ ہوئے ہیں وہ کمپائل ہو گئے ہیں، فائنل ہو گئے ہیں ، شواہد آگئے ہیں اور چیپٹر کلوز ہو گیا ہے۔ باقی گناہوں کی تحقیقات جاری ہیں وہ بھی کمپائل ہو کر ہو جائے گا۔ ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میں دو سال سے کہہ رہا تھا کہ یہ عمران خان پر آئے گا، اس دلدل میں ان کو لے گئے ہیں۔ آج بھی مشکلیں اور تکلیفیں ہیں وہ عمران خان کے لیے ہے باقی کسی کے لیے نہیں ہیں۔ بشریٰ بی بی پر بھی آنا ہے اور باقی حواریوں پر بھی آنا ہے۔
اسی لئے تو میں بار بار کہتا ہوں کہ جب آپ ڈاٹس کنیکٹ کریں تو میں آپ کو بتا رہا تھا کہ 14نومبر کی نافرمانی کی کال تھی جو پہلے ہی فلاپ ہوگئی۔ میں نے کہا تھا کہ وہ فیض حمید سے لنکڈ ہے وہ چیپٹر تو کلوزہو گیا اب وہ مذاکرات کے لیے بے چین ہیں۔ پہلے تو جس کو گالیاں دیتے تھے ، اسٹیبلشمنٹ ، جس کو برا بھلا کہتے تھے ، الزامات لگاتے تھے ان سے ہی بات کرنا چاہتے تھے۔ اس سوال کہ ارشد شریف کے کیس کا عمران خان یا جنرل فیض حمید کے ساتھ کیا تعلق کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بہت بڑا تعلق ہے، نکلے گا، نظر آئے گا۔
کیوں چاہتے ہیں یہ سب کہ عمران خان ، یہ سب بچانے کے لیے کیوں کیا تھا؟ عمران خان کیوں چاہتے تھے کہ فیض حمید چیف بن جائے۔ وہ مہرہ کیوں استعمال کر رہے تھے۔ ہمارا بات لگتا تھا وہ، بھئی کوئی بھی آ جائے ، اگر پالیسی ٹھیک ہے تو سب ٹو کریں گے جمہوری حکومت کی۔ اس کے فوائد لیے ہوئے تھے، اس میں بہت سارے جرائم چھپے ہوئے ہیں ان جرائم کا پتہ ہے بیگم صاحبہ کو بھی ، ان کے حواریوں کو بھی کہ اگر خان پھنسا تو ان پر بھی آئی گی یہ بات، انھوں نے کہا کہ پہلے تو کوشش کرو کہ فیض حمید کا کچھ نہ ہو، فلاپ ہو گیا، تو عمران خان پر ڈال دو ۔ عمران خان کی جان اگر بچ جائے گی، تو وہ سارے مارے جائیں گے، عمران خان کی فائرنگ یاد رکھیے گا اور ارشد شریف کا کیس یاد رکھیے گا، اس کے لنکیجز 9 مئی جتنے خوفناک ہوں گے اور اس سے لوگوں کی زمین نکل جائے گی ۔ عمران خان کی فائرنگ کے اندر عمران خان ملوث نہیں تھے۔
ان کے قریبیوں نے ان کو جان سے مارنے کی سازش کی تھی۔ اللہ تعالیٰ نے ان کو زندگی بخش دی۔ اور اسی پیرائے کے اندر میں آپ کو کہتا ہوں کہ ان کی جان کا سودا ان کی بیگم صاحبہ اور ان کے حواری کریں گے۔ دیکھیں میری بات سنیں فیض حمید اپنے سارے شواہد عمران خان سمیت اور حواریوں سمیت شواہد، شہادتیں دے چکے ہیں۔دوسری چیز یہ کہ فیض حمید ارشد شریف کا قتل جو ایکسڈینٹل قتل تھا جو میں نے ہی آکر کھولا تھا آپ کو یاد ہو گا پریس کانفرنس اس سے کس کو کیا فائدہ ہونا تھا اور اس کے بعد عمران خان پر فائرنگ سے کس کو کیا فائدہ ہونا تھا اور کیا کیا فائدہ ہونا تھا ۔ ابھی تو پہلے جرائم کی چارج شیٹ ہوئی ہے۔ اب بھی میں کہتا ہوں مذاکراتی عمل ایک اچھا مثبت عمل ہے۔
میں گورنمنٹ سے کہوں گا کہ بجائے ان کو طعنے ماریں ، بڑا دل کرے ، آگے بڑھے، زبردستی ان کو ٹیبل پر لائے ، پیپلزپارٹی جمہوریت کی ضامن ہے ، ان کو رسپیکٹ دیںاس سوال کہ کیا جنرل فیض حمید کی وجہ سے عمران خان کاملڑی ٹرائل ہو گا اور کتنی دیر تک ہو گا؟ کہ جواب میں ان کا کہنا تھا کہ دیکھیں میرے لیے کوئی شاکنگ خبر ہو گی اور نہ ہی کوئی سرپرائزنگ خبر ہو گی اگر وہ ملڑی کورٹ میں چلے گئے۔ میرے لیے کسی ناممکنات سے نہیں ہے۔
خان صاحب بھی ایسے ہی ہیں جہاں ہم نے خاں صاحب سے سیاست سیکھی ہے وہاں یہ بھی ان سے ہم نے سیکھا ہے، کوئی سوال و جواب نہیں، سروسز وڈران ، فائرڈ ۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ شاید میری وضاحت کے اندر مناسب لفظ استعمال نہیں ہوا۔ لیکن میرا مقصد یہ تھا کہ ایک تو عمران خان کی ذاتی لائف ذاتی نہیں کیونکہ وہ ایک پبلک لیڈر ہیں ۔ میری بات سنیں کہ اگر دو، تین، چار سال پرانی والی بیگم آئی ہیں کوئی، چونتیس پینتیس سال کے بعد اور آکر وہ ملک کو نقصان دے رہی ہیں ، جمہوریت کو نقصان دے رہی ہیں،عمران خان کی ذات کو نقصان دے رہی ہی…