اسلام آباد: ایم کیوایم پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ آئی پیز سے ہاتھ جوڑ کر کہیں ہم سے غلطی ہوگئی معاہدے ختم کرو۔
اسلام آباد میں نیپرا ہیڈکوارٹرز کے سامنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما ایم کیوایم پاکستان مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ دوست ممالک سے ہاتھ جوڑ کر کہیں کہ کیپیسٹی پیمنٹس کی شقیں ختم کی جائیں۔مقامی 70 فیصد آئی پیز سے ہاتھ جوڑ کر کہیں غلطی ہوگئی معاہدے ختم کیے جائیں۔ پاکستان میں ضرورت سے زیادہ بجلی موجود ہے۔
مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے پاس زیادہ بجلی بنانے کی صلاحیت موجود ہے۔ پاکستان میں 17 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔ دیہی علاقوں میں میں چار چار دن تک بجلی نہیں ہوتی۔ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے باوجود بہت زیادہ بل آ رہے ہیں۔ یہ حالات ہو گئے ہیں کہ بڑے بھائی نے چھوٹے بھائی کو بجلی کے بل کے پیسے مانگنے پر قتل کر دیا۔ غیر ملکی 20 سے 30 فیصد آئی پی پیز دوست ممالک کی ہیں، دوست ممالک سے ہاتھ جوڑیں کہ کپیسٹی پیمنٹس کلاز ختم کیے جائیں۔ آئی پی پیز کو بجلی نہ بنانے کے پیسے دینے کا معاہدہ ختم کرنا ہوگا۔ آئی پی پیز بیشتر کمپنیاں دوست ممالک کی ہیں۔ ان سے جا کر بات کرنا ہوگی کہ کیپسٹی پیمنٹ معاملے پر نظر ثانی کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ نیپرا سے کہا ہے کے الیکڑک کا ٹیرف طے کیا جائے۔ جب ایک فیڈر بند کردیا جاتا ہے تو سب کی لائٹ بند ہوجاتی ہے۔ فیڈر کے بجائے پی ایم ٹی بند کی جائے۔ بجلی نظام کی بہتری کیلئے مقابلہ کا ماحول ہونا چاہیے۔ بجلی کی ترسیل کو لئبرلائز کرنا ناگزیر ہے۔نیپرا نے بتایا کہ فریم ورک مکمل کرلیا اکتوبر تک نظام میں بہتری آئے گی۔ بجلی کا نظام تب تک ٹھیک نہیں ہوگا جب تک کمپیٹیشن پیدا نہیں کریں گے۔ بجلی پیدا کرنے والی زیادہ کمپنیوں کو لانا ہوگا۔