[ad_1]
وزیر اعلیٰ بیرین سنگھ نے کہا کہ ’’ریاستی اور مرکزی حکومت منی پور میں مستقل طور پر امن و امان قائم کرنے کے حوالے سے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ ریاست کی حالت کافی نازک ہے اس لیے مستقل حل میں وقت لگے گا۔‘‘
نوپی لان کی یاد میں منعقد پروگرام میں خطاب کے دوران منی پور کے وزیر اعلیٰ بیرین سنگھ نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ریاست میں حالات بہت خراب ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’ریاستی اور مرکزی حکومت منی پور میں مستقل طور پر امن و امان قائم کرنے کے حوالے سے ہرممکن کوشش کر رہی ہے۔ ریاست کی حالت کافی نازک ہے اس لیے مستقل حل میں وقت لگے گا۔‘‘ 6 پولیس اسٹیشنوں میں پھر سے ’افسپا‘ لگانے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’’ریاستی حکومت نے مرکز سے ان پولیس اسٹیشنوں سے ’افسپا‘ کو ہٹانے کی بھی اپیل کی ہے۔‘‘ پروگرام سے خطاب کے پہلے بیرین سنگھ نے اراکین اسمبلی کے ساتھ امپھال میں نوپی لان میموریل کمپلیکس میں نوپی لان کے مجسمے پر پھول بھی چڑھائے۔ پروگرام میں ان کے ساتھ ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر وشواجیت سنگھ بھی موجود تھے۔
وزیر اعلیٰ بیرین سنگھ نے اپنے خطاب میں کہا کہ 1904 اور 1939 میں انگریزوں کے خلاف بغاوت میں منی پور کی خواتین کے کردار کو یاد کرنے کے لیے ’نوپی لین نومیت‘ ہر سال منایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین نے دو تاریخی واقعات میں کردار ادا کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ’’ہمیں 1826-1819 کے دوران برمی لوگوں کو بھگانے میں منی پور کی خواتین کی بہادری اور ہمت کو بھی یاد رکھنا چاہیے۔‘‘
وزیر اعلیٰ سے جب نامہ نگاروں نے میانمار کے پناہ گزینوں کے حوالے سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ ’’جو لوگ تنقید کر رہے ہیں وہ یہاں آ کر زمینی حقائق دیکھ لیں۔ یہاں کوئی اختلاف نہیں ہے، پناہ گزینوں کے ساتھ اقوام متحدہ کی ہدایات کے مطابق سلوک کیا جا رہا ہے۔ مرکزی حکومت اور منی پور حکومت کی نگرانی میں سب کے ساتھ یکساں سلوک کیا جا رہا ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link