[ad_1]
برطانوی ماہرین نے پھیپھڑوں کے کینسر کی تشخیص کے لیے دنیا میں پہلی بار پیشاب کے ٹیسٹ کا آسان طریقہ تیار کرلیا، جس سے ممکنہ طور پر کئی ماہ قبل ہی موذی مرض کی تشخیص ہو سکے گی۔
برطانوی اخبار دی گارجین کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی اور ارلی کینسر انسٹی ٹیوٹ کے ماہرین نے مشترکہ طور پر دنیا کا پہلا کینسر کی تشخیص کا پیشاب ٹیسٹ تیار کیا ہے، جس کی آزمائش چوہوں پر کی جا چکی ہے۔
چوہوں پر کامیاب آزمائش کے بعد اب ماہرین مذکورہ ٹیسٹ کو انسانوں پر آزمانے کے لیے کوشاں ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ مذکورہ ٹیسٹ سے پھیپھڑوں کے کینسر کی کئی ماہ قبل تشخیص ہوسکے گی۔
ماہرین نے مذکورہ ٹیسٹ کے لیے ایک ایسا انجکشن بھی تیار کیا ہے جو مریض کو ٹیسٹ سے قبل لگایا جائے گا جو اندر جاکر ایسے سیلز سے مادے کو خارج کرکے پیشاب کے ساتھ ملائے گا جو کہ کینسر کا سبب بنتا ہے۔
ماہرین کے مطابق مذکورہ انجکشن انسانی خلیات سے ایسے سیلز کو نشانہ بناتا ہے جو کہ خراب ہوکر کینسر کا سبب بنتے ہیں، اس لیے انجکشن لگنے کے بعد مذکورہ سیلز سے مادہ پیشاب میں شامل ہوجائے گا جو کہ پیشاب کے ذریعے خارج ہوگا۔
کینسر کا سبب بننے والے سیلز کے پیشاب کے ذریعے اخراج سے پیشاب کی رنگت بھی تبدیل ہوجائے گی اور ماہرین پیشاب کا ٹیسٹ کرکے اس مادے کی کھوج لگائیں گے جو کہ ممکنہ طور پر خراب سیلز سے نکل کر پیشاب میں شامل ہوا ہوگا۔
ماہرین کو امید ہے کہ مذکورہ ٹیسٹ سے پھیپھڑوں کے کینسر کی کئی ماہ قبل آغاز میں ہی تشخیص ہوجائے گی، جس سے مذکورہ کینسر کے مریضوں کو جلد اور بہتر علاج میسر ہوگا۔
ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں 46 فیصد مریضوں میں پھیپھڑوں کے کینسر کی اس وقت تشخیص ہوتی ہے جب ان کا مرض آخری اسٹیج پر ہوتا ہے یا پھر مرض اتنا شدید ہوچکا ہوتا ہے کہ اس کا علاج ممکن نہیں ہوتا۔
اس لیے ماہرین کو توقع ہے کہ مذکورہ پیشاب کا ٹیسٹ پھیپھڑوں کے کینسر کی کئی ماہ قبل ہی تشخیص میں مددگار ثابت ہوگا۔
[ad_2]
Source link