[ad_1]
کراچی:
جماعت اسلامی پاکستان کے امیرحافظ نعیم الرحمان نے نوجوانوں کو پاکستان کا مستقبل اور مالک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی اپنی دولت اور بندوق سے پاکستان کا مالک نہیں بن سکتا ہے۔
کراچی میں منگل بازار گراؤنڈ گلشن اقبال میں الخدمت کے تحت بنوقابل ایپٹیٹیوٹ ٹیسٹ 4.0 کے ہزاروں طلبا و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ ندیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان جرنیلوں، سرمایہ کاروں کا نہیں نوجوانوں کا پاکستان ہے، کوئی اپنی دولت اور بندوق سے پاکستان کا مالک نہیں بن سکتا۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے حقیقی مالک ہیں اور تعلیم کے راستے سے ہی پاکستان کو ترقی یافتہ بنائیں گے، ہمیں اس ملک کو ایسا پاکستان بنانا ہے جس کے لیے ہمارے آبا و اجداد نے قربانیاں دی تھیں، ہم دین کی بنیاد پر ملک کا نظام قائم کرنا چاہتے ہیں، جہاں سب کے لیے عدل کا ایک ہی نظام ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ امیر اور غریب سب کے لیے یکساں نظام تعلیم ہوگا، ایک نظام، ایک نصاب، ایک معیار پاکستان کے 25 کروڑ لوگوں کا حق ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی کے طلبہ کے ساتھ فیسوں کی وصولی میں زیادتی کی جا رہی ہے، کراچی اور سندھ یونیورسٹی کے طلبہ کی فیسوں میں زمین و آسمان کا فرق ہے، کراچی کے طلبہ سے بھی اتنی ہی فیس لی جائے جتنی سندھ یونیورسٹی کے طلبہ سے وصول کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اور ریاست کے پاس جو وسائل موجود ہیں وہ عوام سے ہی وصول کیے جاتے ہیں، کراچی پاکستان کو 65 فیصد سرمایہ جمع کرکے دیتا ہے، کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے، کراچی چلتا ہے تو پورا پاکستان چلتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک این جی او جب ہزاروں طلبا و طالبات کو پڑھا سکتی ہے تو حکومت اور ریاست کیوں نہیں کرسکتی، اگر حکومت اور ریاست عوام کو تعلیم نہیں دے رہی تو ہم پر فرض ہے کہ ایسے لوگوں کو اپنے سروں سے ہٹا دیں جو ہمارے ہی ٹیکسوں کا پیسا ہم پر خرچ نہیں کرتے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ منظم طریقے سے نوجوانوں کو مایوس کیا جا رہا ہے اور بتایا جارہا ہے کہ پاکستان میں کچھ نہیں ہے، پاکستان میں بے شمار وسائل ہیں اور معدنیات ہیں، اللہ تعالیٰ نے ملک میں بے شمار خزانے دیے ہیں، ہمارے نوجوان باہر کیوں جائیں۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان ملک پر اعتماد کریں، یہ ہمارا ملک ہے، ہم ہی اس ملک کو سنواریں گے، چند ہاتھوں سے نکال کر مجبوروں، محروموں اور مظلوموں کے ہاتھ میں اس ملک کی باگ ڈور دیں گے۔
[ad_2]
Source link