[ad_1]
سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے دعویٰ کیا تھا کہ بی جے پی نے شاہدرہ اسمبلی سیٹ پر ایک ماہ میں 11018 ووٹرس کا نام کاٹنے کے لیے درخواست دیے ہیں، اس دعویٰ کو ضلع مجسٹریٹ نے غلط بتایا ہے۔
دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اور عآپ کنوینر اروند کیجریوال نے شاہدرہ اسمبلی سیٹ پر تقریباً 11 ہزار ووٹرس کا نام لسٹ سے کاٹے جانے کا جو دعویٰ کیا تھا، اسے شاہدرہ کے ضلع مجسٹریٹ نے خارج کر دیا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ضلع مجسٹریٹ نے بتایا کہ شاہدرہ اسمبلی حلقہ میں 29 اکتوبر سے اب تک محض 494 فارم-7 موصول ہوئے ہیں۔ یعنی محض 494 ووٹرس کے نام کاٹنے کی درخواست دی گئی ہے۔ اس پوسٹ کو ضلع مجسٹریٹ نے سی ای او دہلی اور الیکشن کمیشن کو بھی ٹیگ کیا ہے۔
دراصل جمعہ کے روز کیجریوال نے بی جے پی پر شاہدرہ علاقہ کے ووٹرس کے نام ووٹر لسٹ سے کٹوانے کا الزام عائد کیا تھا۔ کیجریوال نے کہا تھا کہ ’’بی جے پی نے شاہدرہ سیٹ پر ایک مہینے میں 11018 ووٹ کٹوانے کے لیے درخواست دی ہے۔‘‘ یہ دعویٰ انھوں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا تھا۔ اس دوران کیجریوال نے شاہدرہ اسمبلی حلقہ کا ڈاٹا بھی دکھایا تھا اور اپنی بات کو سچ ثابت کرنے کی کوشش کی تھی۔
اس معاملے میں دہلی بی جے پی کے صدر ویریندر سچدیوا نے کیجریوال پر جوابی حملہ کیا تھا۔ اب شاہدرہ کے ضلع مجسٹریٹ نے بھی کیجریوال کے دعووں کو غلط قرار دے دیا ہے۔ ’ایکس‘ پر کیے گئے پوسٹ میں شاہدرہ کے ضلع مجسٹریٹ نے لکھا ہے کہ ’’شاہدرہ اسمبلی حلقہ میں 29 اکتوبر 2024 سے اب تک صرف 494 فارم-7 موصول ہوئے ہیں۔ اس لیے یہ دعویٰ کہ بی جے پی کی جانب سے گزشتہ ایک ماہ میں 11018 فارم-7 داخل کیے گئے ہیں، حقیقتاً غلط ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link