ممبئی کورٹ نے باندرہ پولیس کو ہدایت دی ہے کہ فلم بڑے میاں چھوٹے میاں کے ہدایتکار علی عباس ظفر، شریک پروڈیوسر ہمنش میہرا اور دیگر افراد کے خلاف دھوکہ دہی، جعلسازی، اور فریب کے الزامات کے تحت ایف آئی آر درج کی جائے۔
معروف فلم پروڈیوسر وشو بھگنانی کی درخواست پر باندرہ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ نے یہ فیصلہ جاری کیا۔ درخواست میں الزام لگایا گیا کہ فلم بڑے میاں چھوٹے میاں کی شوٹنگ کے دوران ملزمان نے وِشو بھگنانی کے دستخط جعلی طریقے سے استعمال کرکے کروڑوں روپے کا فراڈ کیا۔
وشو بھگنانی نے پہلے باندرہ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی تھی، لیکن کوئی کارروائی نہ ہونے پر عدالت سے رجوع کیا۔ 2 دسمبر 2024 کو عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ الزامات سنگین ہیں اور جرم ناقابل ضمانت ہے، جس کے لیے وسیع پیمانے پر تحقیقات اور شواہد جمع کرنا ضروری ہوگا۔
عدالت نے علی عباس ظفر، ہمنش میہرا، اور دیگر پر دھوکہ دہی (420)، جعلسازی (465)، دھوکہ دہی کی نیت سے جعلسازی (468)، مجرمانہ سازش (120-B) اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔ یہ الزامات بھارتی تعزیراتِ ہند (IPC) کے تحت عائد کیے گئے ہیں۔
فلم بڑے میاں چھوٹے میاں، جس میں اکشے کمار اور ٹائیگر شروف نے مرکزی کردار ادا کیا تھا، ریلیز کے بعد سے تنازعات کا شکار رہی ہے۔ اب تمام نظریں قانونی کارروائی پر ہیں اور دیکھنا یہ ہے کہ معاملہ کس سمت جاتا ہے۔