[ad_1]
حراست میں لیے جانے سے قبل ورون چودھری نے حکومت پر طلبا کے مسائل کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کیا، انھوں نے مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ کو بند کرنے کے لیے حکومت کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
نئی دہلی: این ایس یو آئی نے طلبا اور نوجوانوں کے اہم ایشوز پر آج ’پارلیمنٹ مارچ‘ کی اپیل کی۔ آج جیسے ہی پارلیمنٹ کی طرف این ایس یو آئی کارکنان نے قدم بڑھائے، قومی صدر ورون چودھری کو سینکڑوں این ایس یو آئی کارکنان کے ساتھ حراست میں لے لیا گیا۔ یہ پارلیمنٹ مارچ پیپر لیک، تعلیم کے بجٹ میں تخفیف، اسکالرشپ میں تخفیف، سرکاری عہدوں کی اسامیاں، اگنی پتھ منصوبہ اور منی پور میں امن جیسے معاملوں میں حکومت کی ناکامی کے خلاف کیا گیا تھا۔
حراست میں لیے جانے سے قبل ورون چودھری نے حکومت پر طلبا کے مسائل کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کیا۔ انھوں نے مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ کو بند کرنے، امتحانات میں بار بار ہو رہے پیپر لیک، سرکاری ملازمتوں کی کمی اور ریزرویشن پالیسی نافذ کرنے میں ناکامی کو لے کر حکومت کی تنقید کی۔ ساتھ ہی انھوں نے حکومت پر صنعت کار گوتم اڈانی کے مفادات کو ملک کے نوجوانوں کے فلاح سے اوپر رکھنے کا بھی الزام عائد کیا۔
پارلیمنٹ مارچ کے لیے جمع بھیڑ سے خطاب کرتے ہوئے ورون چودھری نے کہا کہ ’’ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ یہ حکومت طلبا کے تئیں اپنی ذمہ داری بھول چکی ہے اور تعلیم و روزگار سے زیادہ کارپوریٹ مفادات کو ترجیح دے رہی ہے۔ این ایس یو آئی طلبا کے حقوق اور مکل کے مستقبل کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گا۔‘‘
این ایس یو آئی نے اس موقع پر 7 اہم مطالبات حکومت کے سامنے رکھے جو اس طرح ہیں:
-
تعلیم کے لیے فنڈ کی بحالی: سبھی اسکالرشپ اور فیلوشپ کو بحال کیا جائے، جس میں مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ شامل ہے۔ ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور اقلیتی طلبا کے لیے اسکالرشپ اور فیلوشپ میں 60-40 فیصد تک کی تخفیف ہوئی ہے۔
-
طلبا کے حقوق کی حفاظت: ہندوستان بھر میں مظاہرہ کر رہے طلبا پر درج فرضی معاملوں کو واپس لیا جائے۔
-
ریزرویشن پالیسی نافذ کریں: ریزرویشن پالیسیوں پر سختی سے عمل یقینی بنایا جائے۔ پارلیمنٹ میں پیش اعداد و شمار کے مطابق سنٹرل یونیورسٹیز میں او بی سی، ایس سی اور ایس ٹی ایجوکیشنل فیکلٹی کے 70-40 فیصد عہدے خالی ہیں۔
-
پیپر لیک گھوٹالے پر روک: پیپر لیک اور امتحان گھوٹالوں کو روکنے کے لیے سخت کارروائی کی جائے۔
-
30 لاکھ خالی عہدے بھریں: حکومت فوراً 30 لاکھ خالی سرکاری عہدوں کو بھرے۔
-
اگنی پتھ منصوبہ رد کریں: نوجوانوں کے خلاف اگنی پتھ منصوبہ کو ختم کیا جائے، جو فوج کو کانٹریکٹ پر چلانے کی پالیسی ہے۔
-
منی پور میں امن بحال کریں: منی پور میں امن اور معمول والے حالات بحال کرنے کے لیے فوری مداخلت کی جائے۔
[ad_2]
Source link