[ad_1]
اسرائیلی فوج نے بمباری میں اپنے ہی یرغمالیوں کو نشانہ بنانے کا اعتراف کرلیا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اگست میں جن 6 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں غزہ سے نکال لے جانے میں ‘کامیابی’ ملی تھی وہ یرغمالی ممکنہ طور اسرائیلی فوج کی اپنی ہی بمباری سے ہلاک ہوئے تھے۔ غزہ کے جس علاقے میں اسرائیلی فوج بمباری کر رہی تھی اسی علاقے میں ان اسرائیلی یرغمالیوں کو قید رکھا گیا تھا۔
اسرائیلی فوج کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بمباری کے وقت ہمارے پاس کوئی اطلاع نہیں تھی۔ فوج کو نہ صرف یہ کہ خبر نہ تھی کہ اسی علاقے میں یرغمالی بھی رکھے گئے ہیں بلکہ ایسا شک یا گمان بھی نہ تھا کہ اسرائیلی شہریوں کو اسی زیر زمین کمپاؤنڈ میں یا اس کے آس پاس ہی چھپایا گیا ہے۔ اگر فوج کے پاس اس کی معلومات ہوتیں تو اس علاقے میں کبھی بھی بمباری نہ کی جاتی۔
واضح رہے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اسرائیلی انٹیلیجنس کی بنیاد پر اسرائیلی فوج کی کوششوں کے علاوہ اس کے کئی اہم اتحادی ملکوں کی تکنیکی مہارت اور اہلیت پر مبنی عملی تعاون شروع سے اسرائیل کو حاصل رہا ہے۔
سات اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ پر اسرائیلی فورسز کی بمباری اور حملوں میں اب تک 44 ہزار سے زائد فلسطینی خواتین، بچے اور مرد شہید ہوچکے ہیں۔
[ad_2]
Source link