[ad_1]
جو کو اس دنیا میں اگائے جانا والا سب سے پہلا اناج تصور کیا جاتا ہے جو کہ اس زمین پر حضرت انسان نے بویا تھا- آج ہم آپ کو اس جو کے پانی کے فوائد کے متعلق بتائيں گے جس کے انسانی صحت کے لیے بے پناہ فوائد ہیں –
جو کا پانی بنانے کا طریقہ
برصغیر پاک و ہند میں جو کے پانی کا استعمال صدیوں سے کیا جا رہا ہے اور اس کی تیاری کے لیے جو طریقہ اختیار کیا جاتا ہے وہ کچھ اس طرح ہے-
ایک چوتھائی کپ صاف جو لیں اور اس میں چار کپ سادہ پانی شامل کر دیں اور اسے تیز آنچ پر جوش دیں- اس کے بعد آنچ ہلکی کر دیں اور چٹکی بھر نمک شامل کر کے اس کو آدھے گھنٹے تک ہلکی آنچ پر پکنے کے لیے چھوڑ دیں تاکہ جو اچھی طرح گل جائيں- اس دوران چمچ ہلاتے رہیں اور جو کو بھی دباتے رہیں تاکہ ان کا رس اچھی طرح پانی میں شامل ہو جائے- اس کے بعد اس آمیزے کو چولہے پر سے اتار کر ململ کے کپڑے میں چھان لیں ۔ حاصل شدہ پانی میں حسب ذائقہ شہد اور لیموں شامل کر لیں اور ٹھنڈا کر کے اس کو مشروب کے طور پر استعمال کریں- اس کے علاوہ اس میں ادرک ، دارچینی اور زيرہ وغیرہ کو بھی شامل کر کے اس کے اثرات میں مزید اضافہ بھی کیا جا سکتا ہے-
جو کے پانی کے طبی فوائد
جو کے پانی کو مشروبات کا بادشاہ قرار دیا جاتا ہے یہ بے پناہ طبی فوائد کا حامل ہوتا ہے اور انسانی صحت کے لیے بہت مفید ہوتا ہے- اس پانی کے اندر غذائیت کے ساتھ فائبر کی بڑی مقدار شامل ہوتی ہے- اس کے علاوہ ميگنیشیم ، کیلشیم ، آئرن ، زنک کے ساتھ ساتھ وٹامن کی بھی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو کہ انسانی صحت پر بہت مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں-
1: جسم سے زہریلے مادوں کا اخراج
جو کے پانی میں ایک خاص قسم کی شکر بیٹا گلوکین موجود ہوتی ہے جو کہ آنتوں کی صفائی کے لیے بہت اہم ہوتی ہے اور یہ نظام ہاضم میں موجود زہریلے مادوں کو جسم سے با آسانی خارج کرنے میں بہت معاون ثابت ہوتی ہے-
2: گردوں کے جملہ امراض کے لیے مفید
جو کا پانی پیشاب آور ہوتا ہے اس کے ساتھ ساتھ اس میں شامل اجزا گردوں کی پتھری کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں توڑ کر پیشاب کے راستے خارج کرتے ہیں- اس کے ساتھ ساتھ پیشاب کی نالی میں موجود انفیکشن کا بھی خاتمہ کرتا ہے- ایسے مریضوں کو دن میں کئی بار جو کا پانی استعمال کروایا جاتا ہے-
3: وزن کو کم کرتا ہے
جو کے پانی میں دو قسم کے فائبر موجود ہوتے ہیں جن میں سے ایک معدے کو بھرا بھرا رکھتا ہے جب کہ دوسرا فائبر جسم میں موجود فاضل چکنائی کو پگھلا کر جم سے خارج ہونے میں معاون ثابت ہوتی ہے-
4: کولیسٹرول اور بلڈ شوگر کو کنٹرول کرتا ہے
جو کے پانی میں بیٹا گلوکین اور فائبر موجود ہوتا ہے جو کہ خون میں شوگر کی مقدار کو متوازن رکھنے میں معاون ثابت ہوتا ہے- اس کے علاوہ اس کے اندر ایسے کیمیائي اجزا موجود ہوتے ہیں جو کہ دل کو مضبوط کرتے ہیں اس کے علاوہ جسم کے درجہ حرارت کو کنٹرول کرتا ہے-
5: موڈ کو بہتر بنا کر ڈپریشن کو دور کرتا ہے
جو کا پانی ہارمون کے نظام پر اثر انداز ہو کر اس نظام کے توازن کو قائم رکھنے میں معاون ثابت ہوتا ہے جس سے انسان کے موڈ پر بہت بہتر اثرات مرتب ہوتے ہیں اور ڈپریشن کے مریض کے موڈ پر بھی اس سے بہت بہتر اثرات مرتب ہوتے ہیں-
6: قوت مدافعت مضبوط ہوتی ہے
جو کے پانی میں قدرتی اینی آکسیڈنٹس اور غذایت موجود ہوتی ہے جو کہ انسان کی قوت مدافعت کو مضبوط بناتا ہے جراثیموں اور وائرس سے لڑنے کی طاقت فراہم کرتا ہے اور بیماریوں سے لڑنے کی طاقت فراہم کرتا ہے-
[ad_2]
Source link