[ad_1]
گولڈن ٹیمپل کے باہر سکھبیر سنگھ بادل پر فائرنگ کی گئی، تاہم وہ بال بال بچ گئے۔ حملہ آور کی گولی دیوار سے ٹکرا گئی۔ ملزم کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں تاکہ حملے کے مقصد کا پتہ چل سکے
شیرومنی اکالی دل کے رہنما سکھبیر سنگھ بادل پر جان لیوا حملہ ہونے کی خبر سامنے آئی ہے۔ بے ادبی معاملے میں امرتسر واقع گولڈن ٹیمپل میں مذہبی سزا کاٹ رہے سکھویر سنگھ بادل کو بدھ کی صبح گولی مارنے کی کوشش کی گئی، لیکن وہ اس حملے میں بال بال بچ گئے۔ دربار صاحب کے سامنے حملہ آور کی فائرنگ سے گولڈن ٹیمپل احاطہ میں ہنگامہ مچ گیا۔ حالانکہ وہاں موجود لوگوں نے حملہ آور کو پکڑ لیا۔
‘نیوز 18’ کی خبر کے مطابق اکالی دل کے رہنما سکھبیر سنگھ بادل دربار صاحب کے دروازے پر دربان کے طور پر اپنی خدمات دے رہے تھے، تبھی ایک حملہ آور دبے پاؤں آتا ہے اور اپنی جیب سے پستول نکال کر ان پر تان دیتا ہے، اس کے بعد سکھبیر سنگھ بادل کے بغل میں کھڑے سیوا داروں میں سے ایک آگے بڑھتا ہے اور حملہ آور کو روکتا ہے۔ جب تک وہ روک پاتا ہے، تب تک فائرنگ ہو جاتی ہے۔ خوش قسمتی یہ رہی کہ مس فائر ہو گیا اور اس میں کسی کو کچھ نقصان نہیں ہوا۔
واقعہ کے بعد حملہ آور کو فوراً پکڑ میں لے لیا گیا۔ جہاں پر گولی چلائی گئی وہاں پر سکھبیر سنگھ بادل موجود تھے، انہیں اس حملے میں کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔ حملہ آور کے ذریعہ چلائی گئی گولی سیدھے دیوار سے جا کر لگی۔ ملزم کا نام نارائن سنگھ چوڑا بتایا جاتا ہے۔ فی الحال پولیس اسے حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کر رہی ہے اور گولی باری کا مقصد جاننے میں لگ گئی ہے۔
حملے کے بعد سیاست تیز ہو گئی ہے۔ اکالی دل نے وزیر اعلیٰ سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔ اکالی رہنما دلجیت سنگھ چیما نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کو استعفیٰ دینا چاہیے۔ تحفظ میں تعینات جوانوں نے دلیری سے اپنی ڈیوٹی نبھائی۔ اس واقعہ کی عدالتی جانچ ہونی چاہیے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سکھبیر سنگھ بادل کو لے کر تحفظ کے پختہ انتظام کیے گئے تھے۔ دو ایس پی، دو ڈی ایس پی اور 175 سادے وردی میں پولیس اہلکار تعینات تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link