[ad_1]
اکالی حکومت کے دوران متنازع ڈیرا سچا سودہ کے سربراہ رام رحیم کو دی گئی معافی کی وجہ سے اکال تخت نے سابق وزیر اعلیٰ پرکاش سنگھ بادل کو دیا گیا خطاب ’فخرِ قوم‘ واپس لے لیا۔
پنجاب کے سابق نائب وزیر اعلیٰ سکھبیر سنگھ بادل اور 2015 کی اکالی حکومت کابینہ کے دیگر ممبران کو گولڈن ٹیمپل میں بیت الخلاء اور برتن صاف کرنے سمیت دیگر مذہبی سزا دی گئی ہے۔ دراصل سکھبیر سنگھ بادل نے پیر کو قبول کیا کہ اکالی حکومت نے ڈیرا سچا سودہ کے سربراہ رام رحیم کو معافی دلانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ اس معاملہ میں 5 سنگھ صاحبانوں کی میٹنگ ہوئی۔ میٹنگ میں سکبھیر سنگھ سمیت 5 دیگر اکالی حکومت کابینہ کے ممبران کو مذہبی بدفعلی کے الزام میں سزا سنائی گئی۔ واضح ہو کہ دو ماہ قبل اکال تخت نے ’تنکھیا‘ (مذہبی بدفعلی کا مجرم) قرار دیا تھا۔
اکالی حکومت کے دوران متنازع ڈیرا سچا سودہ کے سربراہ رام رحیم کو دی گئی معافی کی وجہ سے اکال تخت نے سابق وزیر اعلیٰ پرکاش سنگھ بادل کو دیا گیا خطاب ’فخرِ قوم‘ واپس لے لیا۔ سال 2007 میں صلابت پورہ میں رام رحیم نے گرو گوبند سنگھ کی طرح لباس پہن کر امرت چھڑکنے کا ڈرامہ کیا تھا۔ اس واقعہ کے بعد رام رحیم کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا، لیکن اکالی حکومت نے رام رحیم کو سزا دلانے کے بجائے اس کے خلاف درج مقدمہ واپس لے لیا تھا۔ اکال تخت کے 5 سنگھ صاحبانوں کے سامنے سکھبیر سنگھ بادل نے اکالی دور حکومت میں ہوئی اس غلطی کو قبول کیا۔ سکھبیر سنگھ نے کہا ’’ہم سے بہت ساری بھولیں ہوئی ہیں۔ ہماری حکومت کے دوران بے ادبی کے واقعات بھی ہوئے ہیں۔ ہم مجرموں کو سزا دینے میں ناکام رہے۔‘‘
اکال تخت کے جتھہ دار گیانی رگھوبیر سنگھ نے سزا سناتے ہوئے کہا کہ ’’سکھبیر سنگھ 3 دسمبر 2024 سے روزانہ دوپہر 12 سے 1 بجے تک گولڈن ٹیمپل میں بیت الخلاء کی صفائی کریں گے۔ اس کے بعد وہ غسل کر کے لنگر ہال میں جا کر 1 گھنٹہ تک برتن دھوئیں گے۔ اس کے بعد 1 گھنٹہ تک کیرتن کریں گے۔ اس دوران ان کے گلے میں تختی ڈالی جائے گی۔ دربار میں 2 دن خدمت کرنے کے بعد وہ اگلے 2-2 دن کیس گڑھ صاحب، دمدمہ صاحب، مکتسر صاحب، فتح گڑھ صاحب میں خدمت کر کے اپنی سزا پوری کریں گے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link