[ad_1]
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی، بہن علیمہ خان اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور سمیت پی ٹی آئی کے متعدد رہنماؤں کے خلاف انسدادہ دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔
عمران خان اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مقدمہ تھانہ ٹیکسلا میں مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں دہشتگردی سمیت 13 دفعات شامل کی گئی ہیں۔
عمران خان، علیمہ خان، بشریٰ بی بی، علی امین گنڈا پور کے علاوہ سابق صدر عارف علوی، شہریار ریاض، حماد اظہر، اسد قیصر اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو بھی مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے علیمہ خان کے ذریعے عوام کو 24 نومبر کے احتجاج کا پیغام دیا، بشریٰ بی بی نے 19 نومبر کے ویڈیو پیغام میں کارکنوں کو اسلام آباد پہنچنے کا کہا۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے پُرتشدد احتجاج کرکے شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا اور جلاؤ گھیراؤ کیا، ملزمان نے ریاستی اداروں کے خلاف نعرہ لگائے اور عوام میں خوف و ہراس پھیلایا۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے کے احتجاج سے چند روز قبل اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد علیمہ خان نے عمران خان کا پیغام دیتے ہوئے بتایا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے 24 نومبر کو احتجاج کی فائنل کال دی ہے۔
[ad_2]
Source link