پرمود تیواری نے کہا کہ ہر سیٹ پر لوگوں کے درمیان بی جے پی کے تئیں ناراضگی دیکھنے کو ملی ہے اور میں یہ بات واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ یہی ناراضگی بی جے پی کی شکست کا سبب بنے گی۔‘‘
مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات کی سرگرمیاں ختم ہو گئی ہیں اور اب سبھی کو 23 نومبر کا انتظار ہے جب ووٹوں کی گنتی ہوگی۔ علاوہ ازیں آج 4 ریاستوں کی 15 اسمبلی سیٹوں اور مہاراشٹر کی ایک لوک سبھا سیٹ پر بھی ضمنی انتخاب ہوا، ان کے نتائج بھی 23 نومبر کو ہی برآمد ہوں گے۔ ساتھ ہی گزشتہ 13 نومبر کو جن اسمبلی و پارلیمانی سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہوئے تھے، ان سیٹوں پر بھی ووٹوں کی گنتی 23 نومبر کو ہی ہوگی۔ اس درمیان کانگریس نے دعویٰ کیا ہے کہ مہاراشٹر و جھارکھنڈ دونوں ہی ریاستوں میں انڈیا بلاک حکومت سازی کی دوڑ میں آگے ہے۔
کانگریس لیڈر پرمود تیواری نے آج اپنے بیان میں کہا ہے کہ مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں اختتام پذیر ہوئی ووٹنگ کے بعد صاف نظر آ رہا ہے کہ انڈیا بلاک آگے ہے۔ انڈیا بلاک اپنی سبھی مخالف پارٹیوں کو شکست دینے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’جہاں کہیں بھی ووٹنگ ہوئی ہے، وہاں لوگوں کے درمیان بی جے پی کو لے کر ناراضگی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ چاہے آپ مہاراشٹر کی بات کریں، جھارکھنڈ کی بات کریں، یا اتر پردیش کی 9 اسمبلی سیٹوں کی کریں۔ ہر سیٹ پر لوگوں کے درمیان بی جے پی کو لے کر وسیع پیمانہ پر ناراضگی دیکھنے کو ملی ہے۔ میں یہ بات واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ یہی ناراضگی بی جے پی کی شکست کا سبب بنے گی۔‘‘
پرمود تیواری نے خاص طور سے اتر پردیش کی 9 اسمبلی سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخاب کے متعلق کہا کہ ’’اتر پردیش کی 9 سیٹوں پر انڈیا اتحاد فتحیاب ہوگا۔ ہو سکتا ہے کہ ایک دو سیٹ پر مقابلہ سخت دیکھنے کو ملے۔ کچھ ایسی ویڈیوز سامنے آئی ہیں جس میں پولیس کے ذریعہ روایتی ووٹرس کو روکا جا رہا ہے۔‘‘
اس درمیان پرمود تیواری نے بی جے پی قومی جنرل سکریٹری ونود تاؤڑے پر لگے پیسے تقسیم کرنے کے الزامات پر بھی اپنا رد عمل ظاہر کیا۔ انھوں نے کہا کہ ان پر صرف پیسے تقسیم کرنے کا الزام نہیں لگا ہے، بلکہ ان کے پاس سے پیسے برآمد بھی ہوئے ہیں۔ کروڑوں روپے محض ایک انتخابی حلقہ میں تقسیم کیا جا رہا ہے تو اس سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ پورے مہاراشٹر میں ووٹرس کے درمیان کتنے پیسے تقسیم کیے جا رہے ہوں گے۔ ایسے لوگوں کے خلاف فوراً کارروائی ہونی چاہیے اور یہ یقینی بنانا چاہیے کہ کوئی بھی ووٹر کو متاثر نہ کر سکے۔
بہرحال، آج مہاراشٹر کی 288 اسمبلی سیٹوں پر ایک ہی مرحلہ میں ووٹنگ کا عمل انجام پا گیا۔ جھارکھنڈ کی 81 اسمبلی سیٹوں میں سے 43 سیٹوں پر پہلے مرحلہ میں 13 نومبر کو ووٹ ڈالے گئے تھے اور دوسرے مرحلہ میں آج 38 سیٹوں پر ووٹ ڈالے گئے۔ دونوں ہی ریاستوں میں چند ایک مقامات پر تشدد کے چھوٹے موٹے واقعات پیش آئے، لیکن مجموعی طور پر ووٹنگ کا عمل پرامن انداز میں انجام پذیر ہوا۔
مہاراشٹر میں ووٹنگ فیصد کی بات کی جائے تو الیکشن کمیشن کے مطابق شام 5 بجے تک 58.22 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ انتخابی افسران نے بتایا کہ سب سے زیادہ گڑھ چرولی ضلع میں تقریباً 69 فیصد سے زائد ووٹنگ ہوئی ہے۔ علاوہ ازیں ناندیڑ لوک سبھا حلقہ کے لیے ضمنی انتخاب بھی ہوا جس میں شام 5 بجے تک 53.78 فیصد ووٹنگ درج کی گئی۔ دوسری طرف جھارکھنڈ میں شام 5 بجے تک 67.59 فیصد ووٹنگ کی اطلاع الیکشن کمیشن کے افسران نے دی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ جن 38 سیٹوں پر آج جھارکھنڈ میں پولنگ ہوئی، ان سیٹوں پر 2019 کے اسمبلی انتخاب میں 67.04 فیصد پولنگ ہوئی تھی۔ یعنی اس مرتبہ گزشتہ اسمبلی انتخاب کے مقابلے زیادہ ووٹ پڑے ہیں۔ ووٹوں کے فیصد میں مزید اضافہ ہونے کا امکان ہے کیونکہ دیے گئے نمبر 5 بجے شام تک کے ہی ہیں۔ ووٹنگ کا عمل 6 بجے تک چلا اور کچھ پولنگ مراکز پر قطار بند ووٹرس نے 6 بجے کے بعد بھی ووٹ ڈالے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔