[ad_1]
’ڈان‘ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں کے خود کش دھماکہ کے سبب دیوار کا ایک حصہ منہدم ہو گیا اور آس پاس کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا جس کے سبب 12 سیکورٹی اہلکاروں کی موت ہو گئی۔
پاکستان کو ایک بار پھر خود کش حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے جس میں کئی فوجیوں کی موت بھی واقع ہو گئی ہے۔ پاکستان کے شمال مغربی خیبر پختونخوا علاقہ میں ایک خودکش حملہ آور نے دھماکہ خیز مادوں سے لدی گاڑی کو مشترکہ جانچ چوکی سے ٹکرا دیا جس سے 12 سیکورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے۔ فوج نے بدھ کے روز یہ جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ اس کے بعد ہوئے تصادم میں 6 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔
پاکستانی فوج کی میڈیا شاخ انٹر سروسز پبلک رلیشنز (آئی ایس پی آر) نے کہا کہ دہشت گردوں نے منگل دیر شب بنّو ضلع کے مالی خیل علاقہ میں ایک مشترکہ جانچ چوکی پر حملہ کرنے کی کوشش کی، لیکن سیکورٹی فورسز نے چوکی میں گھسنے کی ان کی کوششوں کو ناکام کر دیا۔ روزنامہ ’ڈان’ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں کے خود کش دھماکہ کے سبب ایک عمارت کی دیوار کا ایک حصہ منہدم ہو گیا اور آس پاس کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا جس کے سبب سیکورٹی فورسز کے 10 فوجیوں اور فرنٹیر کانسٹیبلری کے 2 جوانوں سمیت 12 سیکورٹی اہلکاروں کی موت ہو گئی۔
فوج نے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ اس خود کش حملہ کے بعد ہوئی گولی باری میں 6 دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ زخمیوں کو مقامی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ حافظ گل بہادر مسلح گروپ نے حملے کی ذمہ داری لی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں اب تک 18 فوجیوں کی موت سے پاکستان میں دہشت کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔ لگاتار ہو رہے حملوں سے لوگوں میں خوف کا ماحول ہے۔ یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب ایک دن پہلے ہی ملک کے شہری اور فوجی قیادت نے منگل کو بلوچستان میں دہشت گرد تنظیموں کے خلاف ’وسیع فوجی مہم‘ کو منظوری دی ہے۔ سیکورٹی فورسز اور لاء انفورسمنٹ ایجنسیوں کا اغوا، لڑکیوں کے اسکول پر حملہ اور گولی باری میں شامل ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link