اس سے قبل 11 نومبر کو جسٹس پوری کی بنچ نے درخواست گزار کی شکایت پر یونیورسٹی کے رجسٹرار اور ہریانہ کے اعلیٰ تعلیم کے ڈائریکٹوریٹ کو نوٹس جاری کیا تھا، کیونکہ طالب علم کا دعویٰ تھا کہ اسے پلے جیرزم کے الزامات کا جواب دینے کا موقع نہیں دیا گیا تھا۔
سماعت کے دوران، یونیورسٹی نے عدالت کو بتایا کہ طالب علم نے یہ بات چھپائی تھی کہ اس نے پہلے ہی ’لا اینڈ جسٹس ان اے گلوبلائزنگ ورلڈ‘ کا ری ایگزام پاس کیا ہے۔ یونیورسٹی نے مزید کہا کہ اس نے طالب علم کے داخلی اسیسمنٹ کے نمبر بحال کر دیے ہیں اور اب ٹرانسکرپٹ میں اس کے آخری گریڈ کو بغیر کسی خصوصی نشان کے دکھایا جائے گا۔