ہمارے پھیپھڑے ہمیشہ اپنا کام جاری رکھتے ہیں اور روزانہ ہم اوسطاً 23 ہزار بار سانس لیتے اور خارج کرتے ہیں۔ آپ ان کے بارے میں زیادہ نہیں سوچتے حالانکہ وہ ہمارے نظام تنفس کا مرکز ہوتے ہیں۔
سانس لینے کے عمل کے دوران ہمارے پھیپھڑے کچرے کو خارج کرتے ہیں اور آکسیجن کو خون کے ذریعے خلیات تک منتقل کرتے ہیں۔
مگر عمر بڑھنے کے ساتھ ہمارے پھیپھڑوں کی گنجائش گھٹ جاتی ہے اور نظام تنفس کے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
صحت مند اور متوازن غذا پھیپھڑوں سمیت جسم کو طویل عرصے تک مضبوط رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔ اس کے مقابلے میں کچھ غذائیں پھیپھڑوں کو نقصان پہنچاتی ہیں۔
تو پھیپھڑوں کی صحت کے لیے نقصان دہ غذاؤں کے بارے میں جانیں۔
پراسیس گوشت
تحقیقی رپورٹس میں پراسیس گوشت اور پھیپھڑوں کی ناقص صحت کے درمیان تعلق ثابت ہوا ہے۔ ماہرین کے خیال میں گوشت کو پراسیس اور محفوظ کرنے کے لیے نائٹریٹ کا استعمال کیا جاتا ہے جس سے پھیپھڑوں میں ورم اور تناؤ بڑھتا ہے۔
میٹھے مشروبات
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو بالغ افراد ہر ہفتے 5 یا اس سے زائد سافٹ ڈرنکس کا استعمال کرتے ہیں، ان میں پھیپھڑوں کے امراض کا خطرہ کافی زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ اگر بچے اتنی مقدار میں میٹھے مشروبات کا استعمال کریں تو دمہ جیسے مرض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
نمک کا زیادہ استعمال
اگر آپ غذا میں نمک کی بہت زیادہ مقدار کا استعمال کرتے ہیں تو یہ عادت پھیپھڑوں کے امراض کا شکار بنا سکتی ہے۔ تحقیقی رپورٹس کے مطابق غذا میں نمک کے زیادہ استعمال سے پھیپھڑوں کے طویل المعیاد امراض کا خطرہ بڑھتا ہے جبکہ دمہ کی شکایت ہونے پر اس کی علامات کی شدت بڑھ جاتی ہے۔
الکحل
الکحل کا استعمال جسم کے دیگر حصوں کی طرح پھیپھڑوں کے لیے بھی تباہ کن ثابت ہوتا ہے کیونکہ اس سے دمہ، نمونیا اور پھیپھڑوں کے دیگر امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔