[ad_1]
رتیش دیشمکھ نے مہاراشٹر حکومت پر جم کر حملہ بولا ہے، انہوں نے کہا کہ ’’ریاست کے پڑھے لکھے نوجوان بے روزگار ہیں۔ انہیں روزگار فراہم کرنا ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے۔‘‘
مہاراشٹر اسمبلی انتخاب کے پیش نظر بالی ووڈ اداکار رتیش دیشمکھ نے بھی انتخابی مہم شروع کر دی ہے۔ انہوں نے اپنے بھائی دھیرج دیشمکھ کے لیے ووٹ مانگا ہے۔ ان کے بھائی دھیرج کو کانگریس نے لاتور سے میدان میں اتارا ہے، جہاں ان کا مقابلہ بی جے پی کے رمیش کراڈ سے ہونے والا ہے۔ کانگریس کے حق میں انتخابی تشہیر کے دوران انہوں نے کہا کہ ’’لوگ (بی جے پی والے) دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کا مذہب خطرے میں ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ ان کی پارٹی خطرے میں ہے۔‘‘ اتوار کی شب کو انتخابی جلسہ سے خطاب کے دوران رتیش دیش مکھ نے یہ بیان دیا۔ انھوں نے بی جے پی پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ جو ایمانداری سے کام نہیں کرتے ہیں، انہیں مذہب کی ضررورت پڑتی ہے۔
اپنے چھوٹے بھائی دھیرج دیشمکھ کے حق میں تشہیری مہم کے دوران رتیش دیشمکھ نے کہا ’’بھگوان شری کرشن کہتے ہیں کہ کام ہی مذہب ہے۔ جو ایمانداری سے اپنا کام کرتا ہے، وہ مذہب کی پاسداری کر رہا ہے۔ مذہب کی ضرورت انہیں ہوتی ہے جو کام نہیں کرتے ہیں۔‘‘ انہوں نے اپنے خطاب میں آگے کہا ’’جو یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کا مذہب خطرے میں ہے، یہ ان کی پارٹی ہے جو خطرے میں ہے۔ انہیں بول دیجیے کہ ہم اپنے مذہب کی حفاظت کر لیں گے، آپ پہلے ترقی پر بات کیجیے۔‘‘
رتیش دیشمکھ نے اپنی تقریر کے دوران مہاراشٹر حکومت پر بھی جم کر حملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ریاست کے پڑھے لکھے نوجوان بے روزگار ہیں۔ انہیں روزگار فراہم کرنا ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ کسانوں کو ان کی پیداوار کی اچھی قیمت نہیں مل رہی ہے، خودکشی کے واقعات بڑھتے ہی جا رہے ہیں لیکن اس معاملے میں ریاستی حکومت کوئی قدم نہیں اٹھا رہی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link