[ad_1]
بی جے پی نے اپنے انتخابی منشور میں کسانوں کے قرض کی معافی کی بات کی ہے۔ مہاراشٹر میں 25 لاکھ نئی نوکریاں دینے کا بھی وعدہ کیا ہے۔ ریاست میں ’ہنر مندی‘ کے مراکز کھولنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کی تشہیری مہم پورے زور و شور سے جاری ہے۔ ممبئی میں بی جے پی کی جانب سے اتوار کو انتخابی منشور کا اجراء کیا گیا۔ اس موقع پر مرکزی وزیر داخلہ اور بی جے پی کے رہنما امت شاہ نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ اس بار مہاراشٹر میں مہایوتی اتحاد دوبارہ اقتدار میں آئے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعلیٰ کا فیصلہ مہایوتی اتحاد میں شامل تمام حلیف پارٹیاں کریں گی، حالانکہ مہاراشٹر میں ابھی مہایوتی کی ہی حکومت ہے اور ایکناتھ شندے وزیر اعلیٰ ہیں۔
مہایوتی اتحاد میں بنیادی طور پر تین پارٹیاں شامل ہیں: بی جے پی، ایکناتھ شندے کی شیو سینا اور اجیت پوار کی این سی پی۔ تینوں حلیف پارٹیوں نے اپنے اپنے انتخابی منشور جاری کر دیے ہیں۔ امت شاہ نے اپنے بیان میں یہ بھی بتایا کہ انتخاب کے بعد تینوں پارٹیوں کے وزیروں کی ایک کمیٹی بنائی جائے گی، جو انتخابی وعدوں کو ترجیح دے گی۔ وزیر اعلیٰ کے چہرے کے متعلق جب ان سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا: ’’فی الحال ایکناتھ شندے ریاست کے وزیر اعلیٰ ہیں، لیکن انتخاب کے بعد تینوں حلیف پارٹیاں مل کر وزیر اعلیٰ کا انتخاب کریں گی۔‘‘
بی جے پی نے اپنے انتخابی منشور میں کسانوں کے قرضے معاف کرنے کا وعدہ کیا ہے، ساتھ ہی کسانوں کے لیے ’بھونتر یوجنا‘ نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ مہاراشٹر میں 25 لاکھ نئی نوکریاں دینے کا بھی وعدہ کیا گیا ہے۔ ریاست میں ’ہنر مندی‘ کے مراکز کھولنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ بی جے پی نے بڑھاپے کی پنشن کو 2100 روپے ماہانہ کرنے کا بھی وعدہ کیا ہے۔
[ad_2]
Source link