[ad_1]
9 مئی 2023 کے جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات کی تحقیقات کے لیے حکومت کی جانب سے تشکیل کردہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمی خان کے علاوہ سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری سمیت دیگر ملزمان کو پرتشدد واقعات میں قصور وار قرار دے دیا۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں علیمہ خان، عظمی خان اور فواد چوہدری سمیت دیگر کے خلاف 9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں عبوری ضمانت سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی۔
جے آئی ٹی نے جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات کی تفتیش مکمل کرکے رپورٹ عدالت میں پیش کردی، پولیس تفتیش میں علیمہ خان، عظمی خان اور فواد چوہدری سمیت دیگر ملزمان کو قصور وار قرار دیا گیا ہے۔
عدالت نے تمام ملزمان کے وکلا کو حتمی دلائل دینے کے لیے طلب کرلیا، عدالت نے فوار چوہدری سمیت دیگر کی عبوری ضمانتوں میں 7 دسمبر تک توسیع کردی۔
کیس کی سماعت کے لیے فواد چوہدری، ملک کرامت کھوکھر سمیت دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے، علیمہ خان اور عظمی خان عدالت میں پیش نہ ہوئیں اور ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست دائر کی۔
عدالت نے علیمہ خان اور عظمی خان کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی، تاہم جج ارشد جاوید نے واضح کیا کہ وہ ایک روزہ حاضری معافی آخری بار منظور کررہےہیں، آئندہ ملزمان عدالت پیش ہوں ۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔
[ad_2]
Source link