[ad_1]
کراچی: پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس پانچ ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، ستمبر میں کرنٹ اکاؤنٹ 119 ملین ڈالر کے ساتھ سرپلس رہا، جس میں ترسیلات زر، ایکسپورٹ اور آئی ٹی ایکسپورٹ میں اضافے نے نمایاں کردار ادا کیا۔
کرنٹ اکاؤنٹ کے مسلسل دوسرے مہینے سرپلس میں رہنے سے روپے کی قدر میں استحکام آیا ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے، جس سے امپورٹس اور قرضوں کی ادائیگیاں کرنے میں مدد ملی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی تا ستمبر کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 92 فیصد کمی کے ساتھ 98 ملین ڈالر رہا، جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 1.24 ارب ڈالر تھا، جبکہ ماہانہ بنیادوں پر اگست کے مقابلے میں ستمبر میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس تین گنا بڑھ کر 119 ملین ڈالر ہوگیا ہے، جو کہ اگست میں صرف 29 ملین ڈالر تھا۔
ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے ریسرچ ہیڈ عارف حبیب لمیٹڈ طاہر عباس نے کہا کہ ترسیلات زر میں نمایاں اضافے نے مسلسل دوسرے ماہ کرنٹ اکاؤنٹ کو سرپلس رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، اس کے علاوہ ایکسپورٹ نے بھی کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، اعداد و شمار کے مطابق ستمبر میں ترسیلات زر 29 فیصد اضافے کے ساتھ 2.85 ارب ڈالر رہیں، جو کہ گزشتہ سال ستمبر میں 2.21 ارب ڈالر رہی تھیں، اشیاء کی ایکسپورٹ 19 فیصد اضافے سے 2.65 ارب ڈالر رہی، جو کہ گزشتہ سال ستمبر میں 2.44 ارب ڈالر رہی تھی۔
سی ای او، اے بی سی، خرم شہزاد نے کہا کہ بیرونی اکاؤنٹ اور میکرو ڈی رسکنگ کا عمل جاری ہے، جس کی وجہ سے عالمی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھ رہا ہے، ہمیں ساختی اصلاحات کا عمل جاری رکھنے اور کاروبار دوست ماحول فراہم کرنے کی ضرورت ہے، دوسری طرف انرجی، فنانس اور ٹیلی کام سیکٹر سمیت مختلف سیکٹرز میں غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور ستمبر میں غیر ملکی سرمایہ کاری 81 فیصد اضافے کے ساتھ 385 ملین ڈالر ریکارڈ کی گئی ہے جو کہ گزشتہ سال ستمبر میں 213 ملین ڈالر رہی تھی، یہ گزشتہ تین سال کی بلند ترین سطح ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بیرونی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھ رہا ہے۔
اس طرح پہلی سہہ ماہی کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاری 48 فیصد اضافے کے ساتھ 771 ملین ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی ہے، جو کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 520 ملین ڈالر رہی تھی، اعداد و شمار کے مطابق چین سب سے بڑے غیرملکی سرمایہ کار کے طور پر سامنے آیا ہے، جس نے پہلی سہہ ماہی کے دوران 404 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے، جبکہ ہانک کانگ 99 ملی ڈالر کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا ہے۔
[ad_2]
Source link