لاہور: پنجاب کے دارالحکومت کے علاقے شاد باغ میں جعلی پیر نے ساتھی کے ساتھ ملکر نوجوان لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شاد باغ کے علاقے میں جعلی پیر نے ساتھی کے ہمراہ ایک لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا، واقعے کا مقدمہ متاثرہ خاتون کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا جس میں خاتون سمیت تین افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
مقدمے میں لکھا گیا ہے کہ ملزمان نے لڑکی سے مختلف حیلے بہانوں سے 18 لاکھ روپے سے زائد مالیت کا سونا اور موبائل بھی ہتھیائے اور جعلسازی سے کاغذات تیار کرکے لڑکی سے جھوٹا نکاح بھی کیا۔
ملزم جاوید اور اسکے ساتھی اصغر نے لڑکی کو دم کرنے کے بہانے زیادتی کا نشانہ بنایا اور جنسی درندگی کی ویڈیوز بناکر اسے وائرل کرنے کی دھمکیاں دیتے رہے۔
پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی نفسیاتی مریض ہے، جسے والدین دم کروانے کیلیے جعلی پیر کے پاس لے کر گئے تھے۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزمان جاوید، اصغر اور ساجدہ کے خلاف مقدمہ درج کر کے کاروائی اور گرفتاری کیلیے ٹیمیں تشکیل دے دیں۔