[ad_1]
آل راؤنڈر شکین الحسن کے بعد سابق بنگلادیشی کپتان مشرفی مرتضیٰ بھی ریڈار پر آگئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلادیش کے سابق آل راؤنڈر مشرفی مرتضیٰ کو قتل کے مقدمے کے بعد غیرقانونی وصولی اور شیئرز کی زبردستی منتقلی کے الزام کا سامنا ہے۔
عوامی لیگ کے سابق ممبر پارلیمنٹ سمیت 6 دیگر افراد بھی مقدمے میں نامزد کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: شکیب کا ہوم گراؤنڈ پر ٹیسٹ کیرئیر کو خیرباد کہنے کا خواب ادھورا رہ جانے کا امکان
مشرفی مرتضیٰ پر الزام لگایا گیا ہے کہ بنگلادیش پریمیئر لیگ (بی پی ایل) سائیڈ سلہٹ اسٹرائیکرز کے شیئرز ٹرانسفر کرانے کیلیے اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کیا اور خود اس فرنچائز کے چیئرمین بھی رہے تھے۔
مزید پڑھیں: شکیب الحسن پر ہیرا پھیری کا الزام؛ 50 لاکھ ٹکا جرمانہ عائد
مقدمہ سلہٹ اسٹرئیکرزکے سابق چیئرمین سرور غلام چوہدری نے درج کرایا تاہم ابھی کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی اور صرف تفتیش شروع کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ مشرفی مرتضیٰ حالیہ تحریک کے دوران طالب علموں پرحملے کے کیس میں بھی نامزد ہیں۔
واضح رہے کہ مشرفی مرتضیٰ کے علاوہ شکیب الحسن بھی قتل اور فراڈ کیس میں نامزد ہیں، جنہیں مقدمات کا سامنا ہے۔
[ad_2]
Source link