کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر مرکزی رہنما سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ مسلم لیگ ن اس بات کا خیال رکھے کہ ہم بھی ایک سیاسی جماعت ہیں اور ہمیں پہلے ہی اپنے لوگوں کو جواب دینا مشکل ہو رہا ہے اوپر سے ایسے وقت میں کوٹہ سسٹم میں 20 سال توسیع کا بل آنا ہمیں مزید سوچنے پر مجبور کر رہا ہے کہ جب ہم اپنے لوگوں کے مسائل حل نہیں کر پارہے ہیں تو پھر اسمبلی کی رکنیت رکھنے کا کیا فائدہ؟ اگر ہمارے اسمبلیوں میں ہوتے ہوئے کوٹہ سسٹم میں 20 سال کی توسیع کردی جائے تو ہم ایسی رکنیت پر لعنت بھیجتے ہیں۔
انہوں نے مسلم لیگ ن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا پیپلز پارٹی یا کسی دوسری جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہم آپ کے اتحادی ہیں اور ہمیں درپیش مسائل کو حل کرنا آپ کی ذمہ داری ہے جس کوٹہ سسٹم نے سالوں تک شہری سندھ کے عوام کا تعلیمی اور معاشی استحصال کیا ہے ہم اس میں توسیع کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے مسلم لیگ ن کے ساتھ حکومت سازی کے لیے دوسری جماعتوں کی طرح کسی قسم کی کوئی سودے بازی نہیں کی بلکہ انتخابات کے انعقاد سے بھی 4 ماہ قبل ہم نے خود جاکر مسلم لیگ ن کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کیا ہمارا ہمیشہ سے ایک اصولی مطالبہ رہا ہے کہ ملک میں اختیارات اور وسائل کی نچلی سطح تک منصفانہ منتقلی کو یقینی بنایا جائے۔
آج تک ہم نے وفاقی حکومت میں اپنے اتحادی مسلم لیگ ن کے رہنماؤں سے بند کمروں کی ملاقاتوں میں یہی گزارشات رکھی ہیں تاکہ پاکستان کے عوام اور بلخصوص سندھ کے عوام کی بہتری کے لیے کوئی کام کر سکیں۔
سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ہماری گزارشات پر ہمیشہ رضامندی کا اظہار کیا اور شہری سندھ کے حوالے سے ہمارے موخر کی ہمیشہ تائید کی ہے لیکن عملاً اقدامات کہیں نظر نہیں آرہے ہیں، ہم انتہائی احترام سے شکوہ کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ ہمارے کم کہے کو زیادہ سمجھا جائے اور مسلم لیگ ن ایم کیو ایم کے حوالے سے اپنے رویے پر نظر ثانی کرے۔